۴ آذر ۱۴۰۳ |۲۲ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 24, 2024
علامہ راجہ ناصر عباس جعفری

حوزہ/ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل نے کہا کہ ہم وہ ہیں جو ہمت نہیں ہارتے اور کبھی مایوس نہیں ہوتے۔جبری گمشدہ افراد مظلومین ہیں اور مظلوم کی حمایت خدا کا حکم اور انبیاء کا شعار ہے۔کوئی کتنا بھی بڑا مجرم یا ملزم کیوں نہ ہو ایک آزاد ریاست میں اسے غائب نہیں کیا جا سکتا۔کسی کو جبری لاپتا کرنا جنگل کا قانون تو ہو سکتا ہے لیکن ایک آئینی ریاست ایسی لاقانونیت کی اجازت نہیں دے سکتی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،اسلام آباد/ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نےمزارقائد کراچی پر جاری جوائنٹ ایکشن کمیٹی فار شیعہ مسنگ پرسنز کے دھرنے سے لائیو خطاب کرتے ہوئے مسنگ پرسنز کی بازیابی کے لیے دھرنے کے ہر اقدام کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مجھے ملت تشیع پر ناز ہے جو حق کے راستے پر ہمیشہ ثابت قدم رہتی ہے۔شرکاء دھرنا نے اپنے حوصلوں کو بلند رکھنا ہے۔ہم وہ ہیں جو ہمت نہیں ہارتے اور کبھی مایوس نہیں ہوتے۔جبری گمشدہ افراد مظلومین ہیں اور مظلوم کی حمایت خدا کا حکم اور انبیاء کا شعار ہے۔کوئی کتنا بھی بڑا مجرم یا ملزم کیوں نہ ہو ایک آزاد ریاست میں اسے غائب نہیں کیا جا سکتا۔کسی کو جبری لاپتا کرنا جنگل کا قانون تو ہو سکتا ہے لیکن ایک آئینی ریاست ایسی لاقانونیت کی اجازت نہیں دے سکتی۔جو یہ ظلم کرتا ہے وہ اللہ کے احکام، ملک کے آئین اور اخلاقی قدروں کی پامالی کا مرتکب ہوتا ہے۔ہمیں اس غیر آئینی عمل کے خلاف ہر جگہ آواز بلند کرناہو گی۔پاکستان اور دنیا بھر کے باضمیر و باشعور افراد اس تحریک کا ساتھ دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہفتے میں ایک دن ملک کے ہر بڑے شہر میں لاپتا افراد کی حمایت میں دھرنے دیے جائیں تاکہ بے حس حکمرانوں کو جھنجھوڑ ا جا سکے۔ہمیں نتیجے کی فکر نہیں ہوتی۔ہم فریضے کو مقدم سمجھتے ہیں۔جبری گمشدہ افراد کے لیے آواز بلند کرنا ہمارا شرعی فریضہ ہے۔ہم ثانی زہرا سلام اللہ علیہا کے ماننے والے ہیں، ہم کربلا کے پیروکار ہیں جنہیں حالات کبھی تھکا نہیں سکتے،جو حق کے راستے میں کبھی سرنگوں نہیں ہوتے۔کورونا سے صحت یابی کے بعد قائد وحدت کا یہ پہلا خطاب تھا۔گردوں کے عارضے کے باعث وہ ابھی تک علیل ہیں۔تاہم ان کا کہنا تھا کہ مسنگ پرسن کی بازیابی کی کوششیں مجھے میری صحت سے زیادہ عزیز ہیں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .