۶ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۶ شوال ۱۴۴۵ | Apr 25, 2024
علامہ حافظ ریاض حسین نجفی

حوزہ/ صدر وفاق المدارس الشیعہ پاکستان نے ماہ رمضان کے پیغام میں کہا کہ ماہ مقدس میں اعمال قبول اور دعائیں منظور ہوتی ہیں،قرآن مجید کی تلاوت کا اہتمام کرنا چاہیے و قریبی رشتہ داروں کا خیال رکھیں، اور زبانوں کی حفاظت کریں و اپنی نظروں کو حرام سے بچائیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،لاہور/ وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے صدر آیت اللہ حافظ سید ریاض حسین نجفی نے کہا ہے کہ رمضان المبارک ماہِ رحمت و مغفرت ہے۔جس میں سانس لینا تسبیح اور نیندبھی عبادت ہے۔ماہ مقدس میں اعمال قبول اور دعائیں منظور ہوتی ہیں۔ہمیں قرآ ن مجید کی تلاوت کا اہتمام کرنا چاہیے ۔

پیغام ماہ رمضان المبارک میں انہوں نے کہا کہ رسول اعظم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے رمضان المبارک شروع ہونے پہلے ارشاد فرمایا تھا” لوگو! تمہارے پاس برکت ، رحمت، مغفرت کا مہینہ آ رہا ہے جو تمام مہینوں میں سب سے افضل ہے۔ جس کی راتیں تمام راتوں سے اور دن تمام دنوں سے افضل ہیں۔جس میں اللہ کی مہمانی کی طرف دعوت دی گئی ہے۔اس ماہ میں سانس لینا تسبیح اور نیند عبادت ہے۔جس میں اعمال قبول اور دعائیں منظور ہوتی ہیں۔صدقِ نیت اور پاک دل سے دعا مانگو۔تلاوت کا اہتمام کرو۔ وہ بدبخت وشقی ہے جو اس ماہ میں بھی اللہ کی مغفرت سے محروم رہے۔روزے کی بھوک، پیاس سے قیامت کی بھوک، پیاس کو یاد کرو۔فقراء و مساکین کو صدقہ دو۔بڑوں کااحترام، چھوٹوں پر رحم کرو۔قریبی رشتہ داروں کا خیال رکھو۔زبانوں کی حفاظت کرو۔نظروں کو حرام سے بچائے رکھو۔ممنوع چیزوں کی طرف کان مت دھرو۔یتیموں پر رحم کرو۔گناہوں سے توبہ کرو۔دعا کے لئے ہاتھ اٹھائے رکھو۔اس ماہ میں اللہ پکارنے والوں کو جواب دیتا ہے“۔

انہوں نے کہا کہ اہلِ ایمان کوسرور کائنات کے خطبہ کے بلند پایہ مطالب پر غور اور ان پر عمل کرنا چاہئے۔ان کا کہنا تھاکہ اگر پوراسال اللہ کی اطاعت میں کوتاہی ہوئی ہے، تو اس ماہ صیام میں ازالہ کیا جائے۔ رسول اکرم کے اِن فرامین پر عمل کر کے سعادت حاصل کی جائے۔

ان کا کہنا تھاکہ ماہ رمضان کے دیگر آداب کابھی خیال رکھا جائے جیسا کہ ملازمین سے کام لینے میں نرمی کی جائے۔مالک اورانچارج کو احساس کرنا چاہئے کہ جیسے روزے کی حالت میں وہ سخت کام نہیں کر سکتے ،ملازم بھی اُس جیسے انسان ہیں۔

حافظ ریاض نجفی نے کہا کہ ماہ رمضان تربیت اور تذکیہ نفس کا مہنہ ہے، اس میں ہمیں اپنے اخلاق کو بہتر کرنا چاہئے۔گھر میں نرمی، خوش اخلاقی کے ساتھ ساتھ کام کاج میں سہولیات کی فراہمی کو پیش نظر رکھا جائے۔

انہوں نے کہا کہ امیر المومنین علی علیہ السلام کے اِس مختصر اور جامع فرمان کے تقاضوں کے مطابق ماہِ مبارک کا احترام کریں جس میں انہوں نے فرمایا تھا کہ روزہ کھانا،پینا چھوڑ دینے کا نام نہیں بلکہ ہر اُس کام کو ترک کر دینا ہے جو اللہ تعالیٰ کو ناپسند ہو۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .