حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،صیہونی دہشتگردی کے مرکز تل ابیب میں متحدہ عرب امارات کے سفارتخانے کا افتتاح ہو گیا ہے۔ عرب امارات کے سفیر محمد الخواجہ نے سفارتخانہ کا افتتاح کیا۔
اس موقع پر اسرائیلی صدر اسحاق ہرٹزوگ بھی موجود تھے۔گزشتہ ماہ متحدہ عرب امارات میں اسرائیلی سفارتخانہ قائم ہو چکا ہے۔ اسرائل میں عرب امارات کا سفارتخانہ بارہ روزہ غزہ جنگ کے کچھ ماہ بعد ہی کھلا ہے۔ اس جنگ میں 67 بچوں سمیت 256 فلسطینی شہید ہوئے تھے۔ جبکہ دو ہزار سے زیادہ افراد زخمی ہوئے تھے۔ عرب ملکوں کے اسرائیل سے سفارتی رشتوں کو فلسطینی اپنے کاز کے ساتھ غداری قرار دیتے ہیں۔ اسرائیلی خبر رساں ذرائع کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم نفتالی بینیت اکتوبر میں عرب امارات کا دورہ کریں گے۔
متحدہ عرب امارات ان عرب ملکوں شامل ہے جنہوں نے عرب رائے عامہ کی مخالفت اور فلسطینیوں کے حقوق کو پامال کرتے ہوئے صیہونی حکومت کے ساتھ باضابطہ طور سے سفارتی تعلقات قائم کر لئے ہیں۔غاصب صیہونی حکومت کے مرکز میں متحدہ عرب امارات کے سفارتخانے کی افتتاحی تقریب ایک ایسے وقت منعقد ہوئی کہ جب تل ابیب میں متعین ابوظہبی کے سفیر “محمد الخواجہ” یکم مارچ سے سفارتی منصب پر کام کررہے ہیں۔
مغربی ایشیا کے امور کے ماہرین کا کہنا ہے کہ متحدہ عرب امارات اور صیہونی حکومت کے درمیان خفیہ تعلقات برسوں سے رہے ہیں، سفارت خانے کا افتتاح کرکے ان تعلقات کو عیاں کیا گیا ہے۔