حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،غاصب صیہونی فوجیوں نے اتوار کے روز خطیب مسجدالاقصی شیخ عکرمہ صبری کے گھر پر حملہ کرکے چھے گھنٹے تک تفتیش کی تھی۔غاصب صیہونی فوجی متعدد بار شیخ عکرمہ صبری کو، اسرائیل عرب تعلقات کی بحالی اور صیہونی بستیوں کی تعمیر کے خلاف ان کے دو ٹوک موقف کی وجہ سے گرفتار بھی کرچکے ہیں۔
حماس کے سربراہ نے مسجد الاقصی کے خطیب شیخ عکرمہ صبری کے گھر پر صیہونی فوجیوں کے حملے کی مذمت کرتے ہوئے فلسطینیوں سے مسجد الاقصی کے دفاع کے لیے متحد رہنے کی اپیل کی ہے۔فلسطین اخبار الیوم کے مطابق حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے خطیب مسجد الاقصی شیخ عکرمہ صبری سے ٹیلیفون پر بات چیت کی ہے۔ اسماعیل ہنیہ نے مسجد الاقصی کے خطیب کے گھرپر صیہونی فوجیوں کے حملے اور چھے گھنٹے تک کی جانے والی تفتیش کو فلسطینی علما اور مذہبی رہنماؤں پر حملہ قرار دیا۔ انہوں نے فلسطینی علمائے کرام اور بیت المقدس میں آباد فلسطینیوں کے ساتھ یکجہتی کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ، اسرائیل اور صیہونی حکومت کے مفادات ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں بنابریں فلسطین کے حوالے سے ان کے مخاصمانہ موقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی۔
اسرائیلی انتظامیہ عکرمہ صبری پر مسجد اقصیٰ میں داخلے اور انکے غیر ملکی دوروں پر پہلے ہی پابندی لگا چکی ہے۔