حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،کراچی/ مجلس وحدت مسلمین کراچی ضلع ملیر اور دیگر ملی اداروں کی جانب سے مرکزی مجلس عزا بیاد شہدائے راہ حسینؑ و محافظان ولایت مرکزی امام بارگاہ جعفر طیار میں منعقد ہوئی، جس سے علامہ ناصر عباس جعفری نے خصوصی خطاب کیا جبکہ دیگر خطاب کرنے والوں میں معروف خطیب نوید عاشق بی اے، علامہ نثار قلندری، علامہ ہاشم موسوی، علامہ مختار امامی، علامہ نقی نقوی، علامہ باقر عباس زیدی و دیگر علماء کرام شامل تھے۔
مجلس عزاء میں امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے مرکزی صدر زاہد مہدی، مرکزی تنظیم عزاء کے صدر آصف اعجاز، ثروت رضوی، شہزاد رضوی، مجلس ذاکرین امامیہ، جعفریہ الائنس، مرکزی تنظیم عزاداری کے رہنماوں سمیت دیگر شخصیات نے شرکت کی۔ اس موقع پر اپنے خطاب میں علامہ ناصر عباس جعفری نے شہداء مدافعین حرم و شہدائے پاکستان کی خدمات کو سراہا۔
انہوں نے قائد ملت جعفریہ علامہ عارف حسین الحسینی، قاسم سلیمانی، ابو مہدی المہندس و دیگر کی عظمت کو سرخ سلام پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہر شہید شہادت کے بعد اپنی قوم پر دور رس اثرات مرتب کرتا ہے، شہید قوم کی غیرت کا نشان ہوتا ہے اور لہو دے کر انسانیت کو زندہ کرتا ہے، ناموس کی حفاظت میں مرنا شہادت ہے، وہ ناموس خواہ کنبہ کی ہو یا قوم کی، ملت کی ہو یا مقدسات کی۔
انہوں نے کہا کہ کربلا کے شہداء کی شہادتوں نے انسانیت کو زندہ کر دیا، ملک خداداد پاکستان میں سینکڑوں ڈاکٹر، انجینئرز، پروفیسرز، ریسرچ اسکالرز، ماہر قانون، تاجر، علماء و خطباء اکابرین کو قتل کیا گیا، جو ملکی نقصان ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ استعماری قوتوں نے ایک منظم سازش کے تحت ایشیاء ریجن کے حالات خراب کئے، جس کا اعتراف خود امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کیا کہ ہم نے 7 ہزار ارب ڈالر اس ریجن کے حالات خراب کرنے میں جھونک دیئے ہیں، مگر یہاں ہمیں شکست ہوئی، جس کی بڑی وجہ خطے میں موجود عالم اسلام کے ہیروز ہیں۔
علامہ ناصر عباس جعفری نے مزید کہا کہ شہید قاسم سلیمانی امت مسلمہ کے ہیرو ہیں، آج یہاں یاد کیے جانے والے شہداء میں حاج قاسم سلیمانی اور ان کے رفقاء کی شہادتیں خصوصی پیغام رکھتی ہیں، جنہوں نے شیطان بزرگ امریکا، اسرائیل اور اس کے سامراجی اتحادیوں کی ناک میں تا دم مرگ نکیل ڈال کر رکھی، شہید باوصف ہوتا ہے اور اس کی تربیت مکتب ولایت میں ہو تو شخصیت کا اوج کمال رہتی دنیا کے لیے درخشاں باب بن جاتا ہے، شہید کی موت قوم کی حیات ہوتی ہے۔
آخر میں کہا کہ شہید علامہ عارف حسین الحسینی، قاسم سلیمانی، ابو مہدی المہندس اور تمام شہدائے راہ حق کو آنے والی نسلیں اپنے ہیروز کے طور یاد کرتی رہیں گی اور ان کی زندگیوں سے ملنے والے غیرت مندی کے سبق کو اپنا وطیرہ بناتی رہیں گی۔