۵ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۵ شوال ۱۴۴۵ | Apr 24, 2024
تصاویر / مراسم شهادت امام کاظم(ع) در مدرسه علمیه آیت الله آخوند(ره)

حوزہ/ مجلس خبرگان رہبری میں ہمدان کے نمائندے نے کہا کہ جو شخص شہوت اور غصے کا شکار ہوتا ہے، شیطان آسانی سے اس کے قریب پہنچ جاتا ہے، لہذا اس سے نمٹنے اور اس کے جال سے بچنے کا راستہ یہ ہے کہ انسان اپنی عقل کا استعمال کرے اور غور و فکر سے کام لے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، آیت اللہ غیاث الدین طہ محمدی نے امام موسیٰ کاظم علیہ السلام کی شہادت کی مناسبت پر اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ اللہ تعالی نے عقل عطا فرما کر انسانوں کے اوپر اپنی حجت کو تمام کر دیا ہے، فرمایاکہ رب کائنات نے عقل کو انسانوں کے لئے دریک و شعور کا ذریعہ قرار دیا ہے۔

انہوں نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ قرآن مجید میں عقل و فکر سے متعلق ایک ہزار سے زائد آیات موجود ہیں کہاکہ قرآن نے عقل کا صحیح استعمال نہ کرنے والوں کی کئی بار مذمت کی ہے اور یہاں تک کہ ان لوگوں کی مذمت کرتے ہوئے انہیں بدترین بندوں کے طور پر متعارف کرایا گیا ہے، یہ دلیل ہے کہ اسلام میں عقل اور فکر کے مقام کی اہمیت کس درجہ بلند ہے۔

مجلس خبرگان رہبری میں ہمدان کے نمائندے نے کہا کہ روایات کے مطابق آخر الزمان میں خدا پرست اور غور و فکر کرنے والوں کی تعداد نہایت ہی کم ہو جائے گی، خدا وند متعال اپنے خاص اور محبوب بندوں کو ہی حکمت عطا کرتا ہے۔

انہوں نے بہترین صحت کو دماغی صحت قرار دیا اور کہا: انسان کو چاہیے کہ معصومین علیہم السلام کو مد نظر رکھتے ہوئے وہ عقل کو زندہ کرنے اور عقل کو صحیح طریقے سے استعمال کرنے کا طریقہ سیکھے۔

آیت اللہ طہ محمدی نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ خدا کے نزدیک کوئی عبادت فکر کرنے سے بالاتر نہیں ہے، کہا: جو شخص شہوت اور غصے کا شکار ہوتا ہے، شیطان آسانی سے اس کے قریب پہنچ جاتا ہے، اس لیے اس سے نمٹنے اور اس کے جال سے بچنے کا راستہ یہ ہے کہ انسان اپنی عقل کا استعمال کرے اور غور و فکر سے کام لے۔

انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ اگر خدا نے ایک دن ہم سے ولایت جیسی نعمت کو چھین لیا تو ہم شیطان کے لشکر میں شامل ہو جائیں گے اور شیطان کے زیر سایہ ہو جائیں گے، کہا:ہمیں امام خمینی (رہ) کی کتاب " جنود عقل و جهل " کا مطالعہ کرنا چاہئے، یہ کتاب ایک بہترین ذریعہ ہے جس سے نوجوان نسل اور معاشرے کے تمام طبقات کامیاب زندگی گزارنے کے لیے اس سےفائدہ اٹھا سکتے ہیں۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .