حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، صوبہ ہمدان میں ولی فقیہ کے سابق نمائندے آیت اللہ غیاث الدین طہ محمدی آج صبح شہر قم کے ایک اسپتال میں ایک طویل علالت کے بعد انتقال فرما گئے۔
مرحوم آیت اللہ طہ محمدی 1326 ہجری شمسی میں ہمدان کے فامنین نامی ایک گاؤں میں ایک مذہبی گھرانے میں پیدا ہوئے، اپنی غیر معمولی قابلیت اور صنف روحانیت میں دلچسپی اور زبردست ذہانت کی وجہ سے اپنے بھائی حجۃ الاسلام حاجی مرزا علی محمدی کے کہنے پر 12 سال کی عمر میں حوزہ علمیہ قم میں تعلیم حاصل کرنے کے لیے قم المقدسہ کی جانب روانہ ہوئے۔
آپ نے ابتدائی تعلیم اپنے بھائی سے حاصل کی اور اعلیٰ تعلیم آیت اللہ نوری ہمدانی، آیت اللہ مشکینی اور آیت اللہ خزعلی سے حاصل کی، امام راحل حضرت امام خمینی (رح)، مرزا ہاشم آملی، شیخ مرتضیٰ حائری کے درس فقہ و اصول کے درس خارج میں کئی سال تک شرکت کی، اسی طرح منظومہ حکمت کو شہید مفح سے پڑھا اور حکمت متعالیہ، عرفانی اور تفسیر دروس کو علامہ طباطبائی، آیت اللہ جوادی آملی، علامہ حسن زادہ آملی اور شہید مطہری سے پڑھا۔
آیت اللہ طہ محمدی انقلاب اسلامی کے مختلف شعبوں میں فعال رہے اور ہمیشہ خدمت میں آگے رہے، 15 خرداد 1342 ہجری شمسی سے پہلے ہی پہلوی حکومت کے خلاف سیاسی سرگرمیوں میں مصروف تھے اور کئی بار اس سلسلے میں گرفتار بھی ہوئے، مدرسہ فیضیہ قم کے واقعہ میں انہیں حکومت نے بہت بری طرح زد و کوب کیا، وہ حوزہ علمیہ قم کے اکثر طلبہ کے احتجاجی مظاہروں میں بھی موجود رہے، حکومت شاہ نے انہیں تبلیغی دوروں کے دوران اور تقریروں کی وجہ سے کئی بار گرفتار کر کے قید کیا۔
حوزہ نیوز ایجنسی کے اراکین اس غم کے موقع پر مرحوم کے اہل خانہ ،صوبہ ہمدان کے عوام اور طلباء کی خدمت میں تعزیت کرتے ہیں۔