۳۱ فروردین ۱۴۰۳ |۱۰ شوال ۱۴۴۵ | Apr 19, 2024
رفیعی

حوزہ / حجۃ الاسلام والمسلمین رفیعی نے کہا: پاکستان کے شہر پشاور کی مسجد امامیہ کے شہداء کو بلند مقام حاصل ہے کیونکہ وہ مظلوم بھی ہیں اور شہید بھی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق، حجۃ الاسلام و المسلمین ناصر رفیعی نے مجمع جہانی شیعہ شناسی (شیعوں کی عالمی اسمبلی) کی جانب سے مسجد اعظم میں پاکستان کے شہر پشاور کی مسجد امامیہ کے شیعہ نمازیوں کے ساتویں یوم شہادت کے حوالے سے منعقدہ مراسم میں خطاب کرتے ہوئے کہا: شہداء پشاور کو بلند مقام حاصل ہے کیونکہ وہ مظلوم بھی ہیں اور شہید بھی۔

تصویری جھلکیاں: مسجد اعظم، حرم حضرت معصومہ (س) میں شہدائے پشاور کی یاد میں پروگرام کا انعقاد

انہوں نے کہا: قتل و غارت گری اسلام میں قابل مذمت اور قابل نفرت ہے۔ اسلام یہ کبھی بھی پسند نہیں کرتا کہ لوگ بغیر کسی گناہ اور جرم کے مارے جائیں۔

انہوں نے امام صادق علیہ السلام کے فرمان «الاسلام قید الفتک؛ کی وضاحت کرتے ہوئے کہا: "فتک" کا مطلب ہے "اندھا اور معصوم لوگوں کا قتل(Terror)"، اسلام کبھی بھی بے گناہوں کے قتل کی اجازت نہیں دیتا۔

انہوں نے مزید کہا: امریکہ میں 11 ستمبر کو ہونے والے واقعہ میں بھی رہبر معظم نے فرمایا تھا کہ "کسی بھی ملک یا تنظیم یا فرد کی طرف سے معصوم اور بے گناہ انسانوں کا قتل عام قابلِ مذمت ہے اور اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ یہ ہلاکتیں ہیروشیما، قنا، صبرا اور شتیلا(مغربی بیروت، لبنان میں پناہ گزیں کیمپ)، بوسنیا، عراق میں ہوں یا نیویارک میں ہوں۔"

جامعۃ المصطفی کی علمی کمیٹی کے اس رکن نے سورہ مائدہ کی آیت نمبر 33 " إِنَّما جَزاءُ الَّذینَ یُحارِبُونَ اللّهَ وَ رَسُولَهُ وَ یَسْعَوْنَ فِی الْأَرْضِ فَساداً أَنْ یُقَتَّلُوا أَوْ یُصَلَّبُوا أَوْ تُقَطَّعَ أَیْدیهِمْ وَ أَرْجُلُهُمْ مِنْ خِلاف أَوْ یُنْفَوْا مِنَ الْأَرْضِ ذلِکَ لَهُمْ خِزْیٌ فِی الدُّنْیا وَ لَهُمْ فِی الْآخِرَةِ عَذابٌ عَظیمٌ" یعنی جو اللہ تعالیٰ سے اور اس کے رسول سے لڑیں اور زمین میں فساد کرتے پھریں ان کی سزا یہی ہے کہ وه قتل کر دیئے جائیں یا سولی چڑھا دیئے جائیں یا مخالف جانب سے ان کے ہاتھ پاوں کاٹ دیئے جائیں، یا انہیں جلاوطن کر دیا جائے، یہ تو ہوئی ان کی دنیوی ذلت اور خواری، اور آخرت میں ان کے لئے بڑا بھاری عذاب ہے"، کا حوالہ دیتے ہوئے کہا: قتل اور بزدلانہ قاتلانہ وارداتیں اسلام میں نہیں ہیں، معصوم اور بے گناہ افراد کا قتل کرنا شہادت کی کارروائی نہیں ہے۔ شہادت وہ ہے کہ جہاں دشمن آپ کے شہر اور گھر میں داخل ہو جاتا ہے اور آپ اسے داخل ہونے سے روکنے کے لیے کوئی کارروائی کرتے ہیں۔

حجۃ الاسلام و المسلمین رفیعی نے کہا: ظالم ہمیشہ ناکام ہوتا ہے اور مظلوم ہمیشہ کامیاب ہوتا ہے اور یہ وعدہ الہی ہے لیکن ایک مسلمان کا فرض یہ ہے کہ وہ مظلوم کا دفاع کرے اور ظالم سے اس کا حق لے اور پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے فرمان کے مطابق ایسا شخص جنت میں رسول خدا کا ہمنشین ہوگا۔ ایک اور روایت میں امیر المومنین علیہ السلام نے فرمایا: عدل و انصاف کرنا اور مظلوم کی مدد کرنا سب سے بڑا انصاف ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .