۱۰ فروردین ۱۴۰۳ |۱۹ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 29, 2024
ابن ملجم

حوزہ/ خارجی عناصر آج بھی امریکہ و سعودی عرب کی بنائی گئی داعش اور القاعدہ میں فرزندان علی (ع) کے ساتھ برسر پیکار ہیں جبکہ علی والوں کو آج بھی خارجیوں کے اس شجرہ خبیثہ کو کاٹنے کا صحیح ڈھنگ آتا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی । ابن ملجم مرادی ملعون یمنی تھا اور اس کا تعلق یمن کے ایک قبیلے بنی مراد سے تھا یہ قبیلہ آج بھی یمن میں آباد ہے۔

یمن کے دارالحکومت صنعاء کے مشرق میں ایک پہاڑ اور وادی ہے جسے کوہ مراد کہتے ہیں اس وادی میں مرادی قبیلہ کی آماجگاہ ہے یہ لوگ پہلے کی طرح آج بھی دین کے جزئی مفہوم سے آشنا اور عقیدے میں انتہا پسند لوگ ہیں یمن کے اندر اور باہر داعش اور القاعدہ نامی دہشت گرد تنظیموں میں ان کا اچھا خاصا حصہ ہے انصار اللہ یمن کے خلاف 34 ملکی سعودی اتحاد میں مرادی قبیلہ نے امریکہ و سعودی عرب کا ساتھ دیا اور فرزندان علی ابن ابیطالب (ع) کے ساتھ لڑتے رہے۔

انصار اللہ یمن کے سربراہ سید عبدالمالک حوثی کی استقامتی تدابیر کے تحت کوہ مراد کو ایک سال قبل شدید جنگ کے بعد فتح کر لیا گیا علی والوں نے خارجیوں کی خوب درگت بنائی اور پھر قبیلہ بنی مراد علی والوں کے سامنے ذلت کے ساتھ تسلیم تو ہو گیا لیکن اس کے بعض خارجی عناصر آج بھی امریکہ و سعودی عرب کی بنائی گئی داعش اور القاعدہ میں فرزندان علی (ع) کے ساتھ برسر پیکار ہیں جبکہ علی والوں کو آج بھی خارجیوں کے اس شجرہ خبیثہ کو کاٹنے کا صحیح ڈھنگ آتا ہے۔ اور یہ افراطی عناصر ہر دور میں چالاک دشمن کے ہاتھوں استعمال ہوتے رہے ہیں۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .