۱۰ فروردین ۱۴۰۳ |۱۹ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 29, 2024
مولانا سید قمر عباس قنبر نقوی

حوزہ/ ان قبور منورہ کی توہین (انہدام) وہ بھیانک اور گھناؤنا جرم ہے جس کی ہر باشعور کلمہ گو کو ہر سطح پر بھر پور مذمت کرنی چاہیے ۔ اس موقع پر خاموش بیٹھنا گنا ہے چونکہ اُمّت کی خاموشی سے ان ہمدردانِ یہود و نصرا ( امریکہ و اسرئیل) یعنی آل سعود کی جسارتوں اور منحوس حوصلوں کو تقویت پہنچے گی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،سید قمر عباس قنبر سرسوی مقیم نئی دہلی انہدام جنت البقیع کی مناسبت سے اپنے ایک بیان میں کہا کہ حُکم پرور دگار سے مدینہ منورہ میں پیغمبر اسلامؐ کے مُعین کردہ قبرستان جنت البقیع (بقیع الغرقد) جسمیں نبی کریمؐ کی چہتی بیٹی حضرت فاطمہ زہراؑ ، نواسے امام حسنؑ ، امام زین العابدینؑ ، امام محمد باقرؑ ، امام جعفر صادقؑ ، خاندانِ رسالت و نبوت کے متعدد باوقار افراد ، شہداء اُحد ، ملیکتہ العرب حضرت خدیجہ الکبریؑ اور حضرت میمونہ کے علاوہ تمام ازواج مطہرات اور ہزاروں اصحاب کرام رضوان اللہ علیہ مدفون ہیں - جن میں سب سے پہلے صحابی حضرت عثمان بن مظعونؓ جنکو خود رسول اکرمؐ نے اپنے ہاتھوں سے دفن کیا اور آپؓ کی قبر اطہر کی نشانی باقی رکھنے کے لئے ایک پتھر رکھا لیکن افسوس آل سعود نے اس قبر مبادک کو بھی بے سایہ کر دیا، اسی قبر ستان میں حضرت ابو ایوب انصاریؓ جیسے عظیم صحابی رسولؐ کی قبر بھی ہے یہ وہ ابو ایوب انصاریؓ ہیں جنکے گھر میں مکہ معظمہ سے ہجرت کے موقع پر پیغمبر اسلامؐ نے اللہ کے حکم سے سب سے پہلے قیام کیا تھا ، ہزار افسوس آل سعود نے ان کی قبر اطہر کو بھی مسمار کر دیا، یہ وہی جنت البقیع جہاں آنحضرتؐ اکثر تشریف لاتے اور اہل قبور کی عظمت کی گواہی دیتے- لیکن افسوس آل سعود نے 8 شوال 1344 ہجری مطابق 12 اپریل 1926 عیسوی کو اس مقدس قبرستان کے تقدس یوں پائمال کیا کہ خاندان رسالت و نبوت کی پاکیزہ ہستیوں کے روضہائے مبارکہ جو آثار اسلامی اور مرکز تبلیغ دین الہی ہیں کو مسمار و منہدم کر دیا-

ان قبور منورہ کی توہین (انہدام) وہ بھیانک اور گھناؤنا جرم ہے جس کی ہر باشعور کلمہ گو کو ہر سطح پر بھر پور مذمت کرنی چاہیے ۔ اس موقع پر خاموش بیٹھنا گنا ہے چونکہ اُمّت کی خاموشی سے ان ہمدردانِ یہود و نصرا ( امریکہ و اسرئیل) یعنی آل سعود کی جسارتوں اور منحوس حوصلوں کو تقویت پہنچے گی اور کہیں خدا نخواستہ ایسا نہ ہو کہ ان کی نجس نگاہیں ماضی کے منصوبوں کو عملی جامہ پہنانے کے لیے روضہ مبارکہ سرکار حضرت خاتم النبیینﷺ کی طرف اٹھنے لگیں- لہذا اُٹھیں اور ہر ممکنہ طریقے سے احتجاج کریں۔

دنیا کی ہر انصاف پسند حکومت اور اس کی سپریم کورٹ کا فیصلہ ہے کہ ہر مذہب کے مقدسات کی حفاظت حکومت کی ذمداری ہے اور ان کی توہین (انہدام) کرنا جرم ہے لیکن آل سعود کی حکومتِ سعودیہ عربیہ وہ انسانیت دشمن حکومت ہے جس نے اسلام دشمن طاقتوں کی خوشنودئ حاصل کرنے کے لیے مکہ معظمہ ، مدینہ منورہ ، ابواء (یہاں آل سعود نے پیغمبر اکرمؐ کی والدہ معظمہ حضرت آمنہ کی قبر اطہر کی بے حرمتی کی) اور دیگر مقامات پر مسلمانوں کے مقدسات کی 1443ھج سے لیکر آج تک مسلسل کبھی جنت المعلیٰ کبھی جنت البقیع کبھی ابواء کبھی کسی دوسرے مقام پر توہین کی ہے اور افسوس کا مقام یہ ہے کہ اقوام متحدہ کی طرح مفتیان دین کا دعوا کرنے والے افراد بھی خوفِ خدا اور رزقِ خدا کو بھول کر نہ معلوم خوف اور لالچ میں خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں- یاد رکھیے اور سوچیے ! آج ہم مصلحت پسندی ، تعصب پرستی اور مفاد پرستی کے تحت خاموش رہ سکتے ہیں لیکن کل روز محشر کیا ہوگا ؟

آیئے ہم سب اپنی شرعی اور اخلاقی ذمہ داری ادا کرتے ہوئے 8 شوال کو انہدام جنت البقیع کے خلاف ہر سطح پر یعنی زبان و قلم ، سوشل میڈیا، پرنٹ میڈیا، الیکٹرانک میڈیا ، احتجاجی جلسوں و مظاہروں ، سیاہ پٹیوں و جھنڈوں، انفرادی و اجتماعی بیانوں کے زریعہ احتجاج کرتے ہوئے بارگاہ پروردگار میں دعا کریں کہ معبود کوئی ایسی سبیل و راہ عطا کر ک مرسل اعظمؐ کی چہتی بیٹی حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا اور تمام منہدم شدہ تمام روضہائے مقدسہ پورے شایان شان کے ساتھ تعمیر ہوں، معبود ظالم آل سعود اور ان کے حمایتیوں کو ذلیل و رسُوا فرما- آمین یا رب العالمین-

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .