حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،حجۃ الاسلام و المسلمین مولانا شیخ ناظر مہدی محمدی صدر جمعیت العلماء اثنا عشریہ کرگل،لداخ ہندوستان نے یوم انہدام جنت البقیع کی مناسبت سے کہا کہ انہدام جنت البقیع کے واقعے کے باوجود حضرت سرور کائینات صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے روضہ اقدس کا وجود خود ایک معجزہ ہے اور اس بات کا ثبوت ہے کہ جنت البقیع کا انہدام کوئی فقہی مسئلہ نہیں تھا بلکہ ایک سیاسی حکمت عملی تھی جس کی بنیاد اہل البیت علیھم السلام سے دیرینہ عداوت اور دشمنی تھی۔
انہوں نے کہا کہ ہم سبھی کو بخوبی علم ہے کہ 8 شوال سنہ 1344 ہجری کو انہدام جنت البقیع وہابیت اور تکفیریت محمد ابن عبداللہ کے طرفدار اس جیانت میں مرتکب ہوئے اور تمام عالم اسلام کے قلوب و دلوں کو غمزدہ کر دیا اور ہر سال جب 8 شوال کا دن آتا ہے تو تمام مسلمانان عالم بالخصوص شیعیان جہان کے دلوں میں ایک درد محسوس ہوتا ہے کہ 8 شوال تاریخ اسلام کا وہ سیاہ دن ہے کہ جس دن جنت البقیع میں مدفون ائمہ معصومین علیہم السلام کے مزارات اور قبور کو منہدم کر دیا گیا اور بے حرمتی کی گئی جو نہ بھولنے والی ایک سیاہ واقعہ ہے جس کو یاد کر کے آج بھی عالم اسلام بالخصوص جہان تشیع سعودی عرب کے اہل البیت علیہم السلام کے ساتھ کھلی دشمنی پر اس نام نہاد خادمین حرمین شریفین کے خلاف سراپا احتجاج ہیں۔
جنت البقیع میں معصومین علیہم السلام کے قبور اور مقدس مقامات کو مسمار کرکے اس شرمناک حادثے پر کہ جو آل سعود کے ہاتھوں انجام دیا گیا،ایک طرف آل سعود دعوا کرتا ہے کہ ہم مسلمان ہے اور ہمارا ملک مملکت اسلامی ہے اور دوسری طرف اللہ تعالیٰ کے ان معصوم نمائندوں کے حتی قبور پر بھی رحم کرنا ان کے نظر میں اور حکومتی سطح پر غیر قانونی تصور کیا جاتا ہے،آج کے دن پر ہم دیکھتے ہیں کہ پورے عالم سے کتنے مذمتی بیان آ رہے ہیں ان جنایت کار کے خلاف،ان وہابیت کے خلاف، ان تکفیریت کے خلاف، آل سعود کے خلاف جبکہ یہ فخر کرتے ہے کہ ہم خادمین حرمین ہے، اگر ذرہ برابر بھی ان کو اپنے جگہ پر یہ احساس ہوتا تو ان پر یہ فرض اور وظیفہ تھا کہ ان قبور کو دوبارہ تعمیر کرتے اور آج ہمارا وظیفہ یہ ہے کہ کسی بھی انسان کو کسی بھی طریقے سے جو ان سے بن سکتا ہے آل سعود پر تمام عالم اسلام کے مسلمان جمع ہو کر عالم اسلام کے جتنے بھی اسلامی تنظیمیں ہیں ان سب کے طرف سے آج ایک پیغام اس دن کے مناسبت پر آل سعود تک پہنچانا چاہئے تھا اور ہم نے بھی آج یہ پیغام آل سعود تک پہنچایا ہے کہ تم آج کس حد تک ایک خطرناک جنایت کار کے مرتکب ہوئے ہو اور اسلام پر کتنا بڑا نقصان ثابت ہوا ہے، اس طرف متوجہ کرانے کیلئے آج تمام عالم اسلام میں آل سعود کے نام احتجاجی پیغامات دئے جا رہے ہیں اور یہ ہمارے فرائض میں سے ایک فرض ہے اگر ہم ان دنوں بھی خاموش تماشائی بنے رہے تو ائمہ بقیع علیہم السلام کے قبور پر گنبد و ضریح کے بنے کے ہمارے خواب کو کبھی شرمندہ تعبیر نہیں ہو سکتے اور ہم سب کا وظیفہ اور فریضہ ہے کہ اس دلسوز مناسبت پر انہدام جنت البقیع میں ملوث ان جنایت کار کی مذمت کرے جو ہمارا فریضہ اولین و آخرین ہیں, لہٰذا جمعیت العلماء اثنا عشریہ کرگل نے بھی اپنا صدائے احتجاج بلند کیا ہے حالانکہ سال گزشتہ اور اس سال بھی کورونا وبائی بیماری کے باعث ہم احتجاجی جلوسوں کا اہتمام نہیں کر پائے اس بات کی ہمیں بے حد افسوس ہے۔
جمعیت العلماء اثنا عشریہ کرگل اللہ تعالیٰ کے حضور دست بہ دعا ہیں کہ یہ کورونا عالمی وبا جلد ہی تمام عالم سے اور بالخصوص ملک عزیز سے اس کا خاتمہ ہو اور عالم اسلام بالخصوص فلسطین میں غاصب اسرائیل اور شیطان بزرگ امریکہ اور نام نہاد اسلامی ممالک کے شہ پر کئے جا رہے ظلم و بربریت اور قتل و غارت گری کا جلد خاتمہ ہو اور فلسطین اور بیت المقدس اس کے اصلی حقدار یعنی فلسطینی مسلمانوں کو ملے اور اسرائیل کا جلد خاتمہ ہو اور اسرائیل کا وجود اس صفہ ہستی سے مٹ جائے۔ان شاء اللہ, الہی آمین۔