۹ فروردین ۱۴۰۳ |۱۸ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 28, 2024
رضا شاکری

حوزہ/ یہ پوری دنیا کے مسلمانوں پر کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس المناک واقعہ پر اپنی بیزاری کا اظہار، سوگ،ماتم اور عزاداری کی صورت میں اس توہین رسالت کے خلاف احتجاج کریں آج عالم انسانیت کی پر واجب ہے کہ وہ وہ اس شیطانی نسب یعنی تکفیری وہابیت سے نفرت کا اعلان کریں جس نے قتل و غارت، لوٹ مار اور بے حرمتی کے سوا کچھ نہیں کیا.

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،یوم انہدام جنت البقیع کے موقع پر ہندوستان میں جامعۃ المصطی العالمیہ کی نمایندگی کے سربراہ حجۃ الاسلام والمسلمین رضا شاکری نے ایک بیان جاری کیا جو اس طرح ہے:

بسم اللہ الرحمن الرحیم
«قل لا أسئلکم علیه أجراً إلّا المودّة فی القربی» (الشوری: ۲۳)

کیا یوم انہدام آیہ مودت سے مطابقت رکھتا ہے؟
کیا یہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی رسالت کا صلہ ہے؟
وہابیت کے شجرہ خبیث اور محمد ابن عبدالوھاب جس نے یہودیت سے ابھی اسلام قبول کیا ہی تھا کہ بارہویں صدی میں ابن تیمیہ کے افکار کو احیاء کرنے کے ئے محمد ابن سعود کے ساتھ اتحاد کیا اور برطانیہ کی فرمانبرداری کرتے ہوئے 1220 ق میں شرک کے خلاف نام نہاد جدو جہد شرک کی اور آخر کار 1344 ق کو بقیع میں مدفون ائمہ اطہار علیھم السلام کے مقبروں کو منہدم کرکے عالم اسلام اور انسانیت کے دلوں کو داغدار کر دیا اور شرک سے لڑنے کے نام پر اپنے زمانے کے سب سے بڑے بت یعنی برطانیہ جیسے شیطان کے نوکر بن گئے جبکہ مقام معظم رہبر آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای فرماتے ہیں "برطانوی اور امریکی انٹیلی جنس سروسز کی پالیسیوں سے لوگوں کو جوڑنا اور مسلمانوں کو اپنے اعمال سے غمزدہ کرنا شرک ہے۔"
بڑی بے شرمی کے ساتھ آٹھ شوال 1344ھ کو دوسری مرتبہ آیت مودت کی کھلم کھلا خلاف ورزی کی اور بڑی ڈھٹائی سے پیغمبر اکرم (ص) اور آپ کے معزز صحابہ کرام کی بے حرمتی کی اور ان بزرگوں کی قبروں کو مسمار کردیا جو دنیا کے تمام مسلمانوں کی پناہ گاہ تھے۔
بقیع جس کی فضیلت میں حضور صلی اللہ علیہ و الہ وسلم نے فرمایا کہ بقیع سے 70 ہزار افرادجن کے چہرے چودھویں رات کے چاند کی طرح ہوں گے اُٹھیں گے اور بغیر حساب کے جنت میں داخل ہوں گے۔ اسی طرح ایک دوسری حدیث رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم سے مروی ہے جس میں آپ نے بقیع کے اہل قبور سے فرمایا خدا کار درود ہو آپ پر خدا ہم پر اور آپ رحم کرے آپ ہمارے رہنما تھے اور ہم بھی آپ کی پیروی کرتے ہوئے آئیں گے۔
اب یہ پوری دنیا کے مسلمانوں پر کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس المناک واقعہ پر اپنی بیزاری کا اظہار، سوگ،ماتم اور عزاداری کی صورت میں اس توہین رسالت کے خلاف احتجاج کریں آج عالم انسانیت کی پر واجب ہے کہ وہ وہ اس شیطانی نسب یعنی تکفیری وہابیت سے نفرت کا اعلان کریں جس نے قتل و غارت، لوٹ مار اور بے حرمتی کے سوا کچھ نہیں کیا۔

رضا شاکری
سربراہ نمایندگی جامعہ المصطفی العالمیہ ھندوستان

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .