حوزه نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ریوائیول احیاء درس علماء کا آن لائن درس اور عوام کے لائیو سوال و جواب میں مدرس جناب حجۃ الاسلام والمسلمین امین شہیدی شریک تھے۔
حجۃ الاسلام امین شہیدی صاحب نے درس کا آغاز خداۓ علیم و حکیم کے نام سے کیا۔ آپ کے زیر بحث کتاب "مفاتیح الحیات" تھی اور درس میں آج کا عنوان "آداب زندگی" تھا۔
انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ یہ کتاب کوئی شیعہ کتاب نہیں، نہ ہی سنی کتاب ہے بلکہ یہ اچھی اور سکون بخش زندگی گزارنے کے لئے تمام انسانوں کے لئے بہترین کتاب ہے
آج ہم "سفر" پر بات کر رہے ہیں اس کے لئے ہم قرآن و سنت سے احادیث بیان کریں گے۔ سفر میں چند موضوعات ہیں جیسے سفر کے آداب؛ سفر کے فائدے؛ سفر کے ساتھی کا انتخاب؛ سفر کی منیجمنٹ۔
سفر کا ایک فائدہ یہ ہے کہ یہ انسان کے اندر سے غم ختم کر دیتا ہے۔ رزق کمانے کا ذریعہ ہے۔ آداب زندگی سیکھتے ہیں۔ دوسرے معاشروں سے سیکھتے ہیں اپنی اچھی چیزیں دوسرے لوگوں کو بتاتے ہیں اور دوسروں کے اچھے آداب سیکھتے ہیں۔
سفر آپ کو بہترین دوست فراہم کرنے کا باعث ہے۔ حدیث رسول اکرم صل اللہ علیہ والہ وسلم ہے "تین طرح کے لوگوں کی دعائیں مستجاب ہوتی ہیں، مظلوم کی دعا بلا تردید قبول ہوتی ہے۔ دوسرے والدین کی اپنی اولاد کے لئے اس لۓ ہمیں چاہیے کہ والدین کی خدمت کریں اور انہیں خوش رکھیں تاکہ وہ اٹھتے بیٹھتے دعا دیں۔ تیسرا مسافر کی دعا کو اللہ جلدی قبول کر لیتا ہے۔
امام علی علیہ السلام فرماتے ہیں کہ ایسے سفر پر کبھی نہیں جانا چاہیے جہاں آپ کے دین کو خطرہ ہو یا آپ کی نماز ضائع ہونے کا ڈر ہو چاہے انسان اپنے وطن کے اندر سفر کرے یا اپنے وطن سے باہر۔
علامہ صاحب نے کہا: میں یہ کہہ دوں کہ اگر آپ مغربی ملک جانا چاہتے ہیں تو امام علی علیہ السلام کے اس فرمان کو ذہن میں رکھیں۔ میں کئی لوگوں کو جانتا ہوں جو مغربی دنیا میں رہنے کے باوجود ان کے خاندان دین دار اور پاکیزہ رہے۔ کچھ لوگ اپنے ملک میں رہنے والے بھی اپنے دین و کردار کی حفاظت نہیں کر پاۓ۔
علامہ امین شہیدی صاحب نے فرمایا کہ سفر میں ہدف کو سامنے رکھیں کہ ہدف کیا ہے۔ آداب سفر کے حوالے سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی سیرت یہ رہی کہ آپ پہلے دعا فرماتے۔ امیرالمومنین علی ابن ابی طالب علیہ السلام بھی دعا فرماتے "اے بار الہا! تو اس سفر میں میرا مصاحب ہے تیری سرپرستی میں میرے گھر والے اور میری اہلیہ ہے"۔
امام فرماتے ہیں کہ گھر سے نکلتے وقت تمام گھر والوں کو جمع کر کے دو رکعت نماز پڑھتے اور پھر دعا فرماتے۔ ایک اور فرمان میں ہے صدقہ دو اور تین بار آیت الکرسی پڑھو۔
سفر کا وقت کیا ہونا چاہیے فرمایا: رات کے وقت سفر کرو، راتوں کا سفر زیادہ بہتر ہے۔ اور طوفان کے موسم میں پانیوں کے سفر نہیں کرتے تھے اور دن کے وقت گھر لوٹو۔ پیر کے دن سفر کرو حتی کہ کوئی پتھر بھی اپنی جگہ سے ہلتا ہے تو واپس اپنی جگہ پر آتا ہے معنی یہ کہ سفر محفوظ ہوتا ہے۔ سامان اچھا رکھے۔ آئینہ کنگھی. سرمہ دان اور مسواک رکھتے۔ اچھا، ہلکا اور پسندیدہ سامان ساتھ رکھو۔ اپنے گھر والوں اور دوستوں کو خدا حافظ کہہ کر نکلو اور اپنے ساتھیوں کی دعا لو کہ خدایا مشکلات کے حل کو دور کرنے میں اس کی مدد فرما تمام دنیا میں اور آخرت میں خیر عطا ہو اس مسافر کو۔
علامہ صاحب نے وضاحت کرتے ہوئے کہا: فرمان ہے کہ راستے میں آرام کرو اور سر سبز جگہ کا انتخاب کرو۔ اپنے جیسے ہم سفر کا انتخاب کرو۔ ایسے ہمسفر کا انتخاب کرو جو تمہارے لیے زینت کا باعث ہو۔ جب خرچ کرو تو برابری کی سطح پر خرچ کرو۔ ایک جگہ فرمایا سفر کا مقصد حاصل ہوتے ہی گھر کو لوٹ آؤ۔ اپنے خاندان کے لئے تحفہ ضرور لے کر آؤ چاہے ایک پتھر ہی کیوں نہ ہو۔
رسول اللہ صل اللہ علیہ والہ وسلم فرماتے ہیں اکیلے سفر نہ کرو اور جاننے والے کے ساتھ سفر کرو۔ ایسے شخص کے ساتھ سفر نہ کرو جو تمہاری تکریم نہ کر سکیں۔ اگر تم تین ہو تو ایک کو امیر بناؤ اور اس کے پیچھے چلو۔ اجتماعی سفر میں اپنی رائے نہ دو کہ کہاں رکیں اور کہاں نہ رکیں سفر کو مینج کرنے والے کے پیچھے چلو۔ سب میں خرچ تقسیم کرو اور اپنے حصے کا خرچ ادا کرو۔
باقی لوگوں کی کوتاہیاں برداشت کرو
امام صادق علیہ السلام نے فرمایا کہ حضرت لقمان کی نصیحت فرمائی کہ اپنے ساتھیوں کا کہا مانو سواۓ اللہ کی نافرمانی کے پروگرام کے اختتام پر آغا نے میٹنگ کے شرکاء کے سوالات کے جوابات انتہائی احسن انداز میں دیئے اور دعا کروائی۔
پروگرام میں شامل دنیا بھر کے شرکاء میں سے جن شرکاء کو سوالات کا موقع مل سکا ان میں ملبورن آسٹریلیا، لاہور پاکستان، گھانا افریقہ، کراچی پاکستان،کینیڈا, انڈیا شامل تھے۔
مکمل درس ریوائیول کے یو ٹیوب چینل پر اور فیس بک پر موجود ہے اور لائیو پروگرام اٹینڈ کرنے کے لیے زوم لنک جوائن کیجئے۔
http://www.youtube.com/c/revivalchanel
http://www.facebook.com/revivalchanel
ZOOM ID 3949619859