حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ریوائیول احیاء درس علماء کا آن لائن درس اور عوام کے لائیو سوال و جواب میں بروز جمعرات ڈاکٹر سید حیدر رضا شریک بہ عنوان مدرس شریک تھے، ان کے زیر بحث کتاب امام خمینیؒ کی کتاب چہل حدیث تھی جس میں کتاب میں موجود نمبر کے مطابق 11ویں حدیث تھی جسکا عنوان "اللہ کی وہ فطرت جس پر اس نے تمام انسانوں کو پیدا کیا ہے"
فِطۡرَتَ اللّٰہِ الَّتِیۡ فَطَرَ النَّاسَ عَلَیۡہَا
انہوں نے درس کا آغاز خدائے رحمن و رحیم کے نام سے کیا۔
ڈاکٹر سید حیدر رضا نے درس کا آغاز کرتے ہوئے معمول کے مطابق کتاب" چہل حدیث "شرح اربعین حدیث کے تعارف کو دہراتے ہوئے فرمایا کہ یہ کتاب بنیادی طور پر اخلاق و معارف کے حوالے سے جمع شدہ احادیث پرمشتمل ہے۔
انہوں نے لوگوں کے سوالات کو مدنظر رکھتے ہوئے طے شدہ عنوان سے ہٹ کر بات کی اور آخرت کے حوالے سے چند آیات کو پیش کیا جن آیات پر بات کی گئی وہ تھیں سورہ الاعراف 44،45،46
وَ نَادٰۤى اَصْحٰبُ الْجَنَّةِ اَصْحٰبَ النَّارِ اَنْ قَدْ وَجَدْنَا مَا وَعَدَنَا رَبُّنَا حَقًّا فَهَلْ وَجَدْتُّمْ مَّا وَعَدَ رَبُّكُمْ حَقًّاؕ-قَالُوْا نَعَمْۚ-فَاَذَّنَ مُؤَذِّنٌۢ بَیْنَهُمْ اَنْ لَّعْنَةُ اللّٰهِ عَلَى الظّٰلِمِیْنَۙ(۴۴)
انہوں نے فرمایا کہ آج ہم اس پر بات کریں گے کہ "آخرت میں حساب کتاب کیسے ہو گا" ہمارے اعمال کی بنیاد اس پر ہے کہ ہم آخرت سے متعلق جو تصور بناتے ہیں۔ یہ تصور ہماری زندگی بدل دیتا ہے۔
ہم عام طور پر یہ سمجھتے ہیں کہ آخرت کا جو تصور ہمارے ذہنوں میں ہے کہ سزا و جزا پانے کے برابر۔ جیسے ہم جج کے پاس جاتے ہیں تو ہم کوئی سفارش تلاش کر لیں یا کوئی ایسی چیز جج کے سامنے پیش کریں جس سے وہ قائل ہو جائے ہمیں چھوڑ دینے پر۔
حقیقت میں قرآن کا تصور آخرت یہ نہیں ہے ، آیت کی وضاحت کرتے ہوئے فرمایا کہ ("اور جنتی جہنم والوں کو پکار کر کہیں گے کہ ہمارے رب نے جو ہم سے وعدہ فرمایا تھا ہم نے اسے سچا پایا تو کیا تم نے بھی اس وعدے کو سچا پایا جو تم سے تمہارے رب نے کیا تھا؟ وہ کہیں گے: ہاں ،پھر ایک ندا دینے والا ان کے درمیان پکارے گا کہ ظالموں پراللہ کی لعنت ہو۔")
قیامت میں سب لوگ اپنی قبروں سے اٹھیں گے تو وہ ایک مرتبہ حیران و پریشان ہوں گے کیونکہ کہ جو موجودہ زمین ہے وہاں اس سے مختلف ہو گی کچھ وقت لوگ پریشان حال رہیں گے پھر آپس میں جھگڑا شروع کر دیں گے۔ پھر جنتی اور جہنمیوں کی حالت خود بخود نظر آنا شروع ہو جائے گی جنت اور جہنم والے لوگ جب نمایاں ہو جائینگے اور وہ ایک دوسرے کو ندا دیں گے کہ کیا تم نے اس وعدے کو پا لیا جو ہم سے ہمارے رب نے کیا تھا اور جواب دیں گے ہاں ہم نے سچ پایا۔
اہل جہنم کے ساتھ رب کا وعدہ درحقیقت وعید ہے
ڈاکٹر سید حیدر رضا نے مزید وضاحت کے لیے سورہ روم کی آیت 6،7 پر بات کرتے ہوئے فرمایا کہ وہ جو اکثر علم نہیں رکھتے کیوں؟ کیونکہ ان کا علم صرف حیات دنیا سے تعلق رکھتا ہے اور وہ آخرت کے بارے میں مکمل طور پر غفلت میں پڑے ہوئے ہیں۔ جو حقیقی مومن ہے وہ ظاہر کے پردے کو چاک کر کے حقیقت تک پہنچتا ہے۔ اکثریت انسان مسلمانوں سمیت جو صرف ظاہری چیزوں پر زندگی گزار رہے ہوتے ہیں
مزید جن آیات پر بات کی گئی سورہ الحدید 12،13
ڈاکٹر حیدر رضا نے کہا کہ یہ آیات جس چیز طرف اشارہ ہے کہ قیامت کے یوم میں تم دیکھو گے مردوں اور عورتوں کو ان کا نور دوڑتا ہو گا۔ ان کا نور تحفہ خداوندی ہے جو انہوں نے کمایا ان کے سامنے اور ان کے داہنی طرف سے اس یوم میں جب منافق مرد اور منافق عورتیں یہ کہہ رہے ہوں گے کہ ہماری طرف بھی نظر کچھ مہربانی کر دو اپنے نور سے۔ ان لوگوں کو مثال ایسی ہے جنہوں نے زندگی میں خود کچھ نہیں کیا ہوتا۔ اور دوسروں کی مدد کی امید میں رہتے ہیں ، ان سے کہا جائے گا یعنی جو ان پر نگران ہیں ان منافقین سے کہیں گے پیچھے جاؤ اپنی جگہ پر واپس پلٹ جاؤ جس جگہ سے آئے ہو۔
انہوں نے کہا کہ اخلاقی معاملات معمولی چیز نہیں ہیں ظاہری چیزیں نہیں ہیں بلکہ آخرت میں باطن سے صفات کی صورت میں ابھریں گی۔
آخر میں ڈاکٹر حیدر رضا نے درس میں شریک دنیا بھر کے پارٹی سپنٹس کے سوالات کے جوابات انتہائی احسن انداز میں دیئے اور دعا کروائی
جن شہروں کے پارٹی سپنٹس نے سوالات سے استفادہ کیا ان میں شامل رہے ، لکھنؤ انڈیا، سرگودھا پاکستان، نیویارک یو ایس اے، ڈی جی خان پاکستان، کمالیہ پاکستان، حیدر آباد پاکستان وغیرہ سے کثیر تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔
ڈاکٹر حیدر رضا کا مکمل درس ریوائیول کے یو ٹیوب چینل پر اور فیس بک پر موجود ہے اور لائیو پروگرام اٹینڈ کرنے کے لیے زوم لنک جوائن کیجئے:
ZOOM link
3949619859
password: 5