۱ آذر ۱۴۰۳ |۱۹ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 21, 2024
افتخار عارف

حوزہ/ نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی ذات گرامی پر حضرت ابو طالب علیہ السلام سے لے کر عہد رسالت میں حصان بن ثابت عبداللہ بن رواحہ، کعب ابن زہیر اور پھر فارسی شاعری میں عربی شاعری میں اردو شاعری میں سرکار صلی اللہ علیہ والہ وسلم کا ذکر ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ریوائیول احیاء درس علماء کا آن لائن درس اور عوام کے لائیو سوال و جواب میں معروف شاعر افتخار عارف شریک تھے ۔

افتخار عارف نے پروگرام کا آغاز خدائے بزرگ و برتر کے نام سے کیا، درس میں آج عنوان "محمد و آل محمد اقبال کی شاعری میں" تھا۔

پروگرام کے آغاز میں افتخار عارف کا تعارف پیش کیا گیا کہ افتخار عارف علامہ اقبال کی فکری رجحانات سے بھی واقف ہیں اور اس چیز سے بھی اقبال کی اہل بیت علیہم السلام سے کس قدر وابستگی ہے۔ تعارف میں یہ بتایا گیا افتخار عارف مشہور شاعر مقتدرہ قومی زبان کے چیئرمین فیض انٹرنیشنل ایوارڈ، وسیم اعتراف بابائے اردو ایوارڈ، آدم جی ایوارڈ، نقوش ایوارڈ، ستارہ امتیاز، ہلال امتیاز جیسے اعزازات کے حاصل کنندہ ہیں افتخار عارف نے نظم اور نثر دونوں میں طبع آزمائی کی ہے ان کی تصانیف میں مہر دو نیم، بارہواں کھلاڑی، اقلیم ہنر، اور جہان معلوم شامل ہیں اس کے علاوہ نعت سلام اور منقبت کے مجموعے "شہر علم کے دروازے" پر بھی ان کی تحریر ہے۔

افتخار عارف نے پروگرام کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ موضوع کی مناسبت سے کچھ عرض کرنے کی سعادت حاصل کر رہا ہوں تعارف میں جیسے کہا گیا اقبال کو محمد و آل محمد علیہم السلام سے والہانہ محبت اور عشق کے اعلیٰ درجے پر تھی، ان کے رول ماڈل اور ان مثالیوں میں یہ شخصیتیں اولیات کا درجہ رکھتی ہیں، میں نے بعض کتابیں اس موضوع پر اور نوعیت کی دیکھی ہیں جس میں اس طرف توجہ دی گئی ہے مگر بیشتر ایسی ہیں کہ جس میں معلوم ہوتا ہے کہ جیسے کسی ایک خاص مسلک کے لئے لکھی گئیں ہیں مگر اس پر توجہ ایسی دی گئی ہے جیسا اس کا حق تھا اقبالیات کے ماہرین جان بوجھ کر یا بلا وجہ اس موضوع سے صرف نظر کرتے رہے ہیں حالانکہ اس کی کوئی گنجائش نہیں ہے ان شاعری فارسی میں ہو اردو میں ہو ہر جگہ محمد وآل محمد علیم السلام کا ذکر وارفتگی کے ساتھ ملتا ہے ان کے تعلق خاطر کا اظہار ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا:رجال اقبال پر آپ نظر ڈالیں بہت سی کتابیں مہیا ہیں آپ اسے دیکھ سکتے ہیں بہت سی شخصیات عہد رسالت کے دور کی شخصیات میں یہ شخصیات وہ ہیں جن کے بارے میں اقبال نے بہت توجہ سے لکھا ہے اور ان کا ذکر جس تعلق اور جیسی شدت سے کیا ہے یہ کسی اور کے حصے میں نہیں آیا، نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی ذات گرامی پر حضرت ابو طالب علیہ السلام سے لے کر عہد رسالت میں حصان بن ثابت عبداللہ بن رواحہ، کعب ابن زہیر اور پھر فارسی شاعری میں عربی شاعری میں اردو شاعری میں سرکار صلی اللہ علیہ والہ وسلم کا ذکر ہے، مگر مجھے یہ کہنے میں کوئی باک نہیں ہے کہ کسی اور اسلامی مملکت میں نعت اور مرثیہ کہا گیا ہے لیکن بحیثیت صنف کے قائم نہیں ہے راسخ نہیں ہے ،یہ امتیاز جنوبی ایشیا کو حاصل ہے کہ اس میں اسکا ایک خاص اہتمام کیا گیا اور نعت اور رساء ایک طرح سے صنف کے طور پر رائج ہوئے، اقبال ان دنوں بیسویں صدی میں اور اکیسویں صدی میں اسلام کے Narrative کے ترجمان ہیں۔

تیس منٹ کے درس کے بعد افتخار عارف نے پروگرام کے پارٹی سپنٹس کے سوالات کے جوابات انتہائی احسن انداز میں دیئے اور آخر میں دعا کروائی۔

دنیا بھر سے میٹنگ کے شرکاء میں سے جن شہروں کے شریک افراد نے سوالات سے استفادہ کیا ان میں شامل تھے، ان می خاص کر برلن، کراچی اسلام آباد اور سرگودھا سے کافی افراد آنلائن شریک رہے۔

افتخار عارف کا مکمل درس ریوائیول کے یو ٹیوب چینل پر اور فیس بک پر موجود ہے اور لائیو پروگرام اٹینڈ کرنے کے لیے زوم لنک جوائن کیجئے ۔

http://www.youtube.com/c/revivalchanel

http://www.facebook.com/revivalchanel

ZOOM ID 3949619859

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .