۱۰ فروردین ۱۴۰۳ |۱۹ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 29, 2024
ریوائیول احیاء درس علماء

حوزہ / ریوائیول احیاء درس علماء کے سلسلہ میں "حالات حاضرہ کے حوالے سے روس اور یوکرین کی جنگ" کے موضوع پر منعقدہ آن لائن درس میں حجۃ الاسلام والمسلمین نقی ہاشمی شریک تھے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،ریوائیول احیاء درس علماء کے سلسلہ میں منعقدہ آن لائن درس میں حجۃ الاسلام والمسلمین نقی ہاشمی شریک تھے۔ اس درس کا موضوع "حالات حاضرہ کے حوالے سے روس اور یوکرین کی جنگ" تھی۔

حجۃ الاسلام نقی ہاشمی نے درس کا آغاز خداۓ علیم و حکیم کے نام سے کیا۔ انہوں نے اپنے موضوع پر بات کرتے ہوئے سوالیہ انداز میں کہا: روس اور یوکرین کی جنگ کا جو نقشہ دنیا دکھلا رہی ہے کیا وہی ہے؟

انہوں نے کہا: درحقیقت یہ اب یورپ کی داخلی جنگ ہے اور دنیا تیسری جنگ کی طرف بڑھ رہی ہے۔ روس جب ٹکڑوں میں بٹا تو اس کے بعد مضبوط ہونے کے لئے اس نے بے تحاشا اسلحہ بنایا لیکن اس کا اسے کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ آج بھی وہاں شدید غربت ہے۔

حجۃ الاسلام نقی ہاشمی نے کہا: ایک کتاب لکھی گئی clash of civilization، انہوں نے نیٹو بنائی اور یہ طے کیا اپنے مقابلے میں کسی تہذیب کو پنپنے نہیں دیں گے۔ اب تک تین تہذیبیں سامنے ہیں: یورپ کی تہذیب، چائنا اور اسلام۔

انہوں نے مزید کہا: نیٹو کے ذریعے تاجکستان، ازبکستان وغیرہ سمیت بہت سے ملکوں کو حصہ بنایا گیا ۔بعض کو تحریری طور پر اور بعض کو بنا تحریر کے ہی شامل کیا گیا۔ اسی طرح آرمینیا کو نیٹو کا حصہ بنایا گیا۔

مولانا صاحب نے وضاحت کرتے ہوئے کہا: ان کی نیت یہ تھی کہ تین تہذیبوں کو متحد نہ ہونے دیا جائے۔ ملکوں کی دیوار کھڑی کر دیں ۔ جس میں یوکرین، بیلا روس، افغانستان اور پاکستان کو استعمال ہونا تھا ۔ 9/11 کے واقعے کا جو بہانہ بنایا گیا اس کے نتیجے میں جو کچھ کیا گیا۔ یہ جہاں بھی جاتے ہیں وہاں کی ٹریڈ، روابط، تعلیمی نظام، انفراسٹرکچر کسی چیز پر کام نہیں ہونے دیتے۔ افغانستان پر مسلط ہونا ہو، یا چاہے عراق ہو، جہاں یہ نعرہ لگا کر آئے تھے کہ ہم جرمنی بنا دیں گے لیکن اپنی پسند کی حکومتیں بٹھانے کے باوجود آج بھی ان دونوں ملکوں کے عوام غربت اور بد تر حالت میں زندگی گزار رہے ہیں۔ بیس بیس سال ہو گئے ہیں وہاں پر ان کو، دراصل انہیں چھوٹی چھوٹی جنگوں میں الجھا کر اصل معاملہ سے توجہ ہٹائی جا رہی ہے۔

حجۃ الاسلام نقی ہاشمی نے کہا: روس میں پیوٹن کافی دیر سے حکمرانی میں ہے اور اس کی کوشش ہے کہ وہ روس کو ایک پاور بناۓ۔ امریکا کو روس اور چائنا نے کافی ٹف ٹائم دیا ہے ورنہ وہ پوری دنیا کو اپنی کالونی سمجھتا تھا۔ آج جو کچھ یوکرین میں ہو رہا ہے وہ سب آپ کے سامنے ہے۔

انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ کی ستائیس فیصد انرجی ابھی بھی روس سے آتی ہے۔ مسلمانوں کی اب آنکھیں کھلنا چاہئیں کہ اب تک انہیں امریکہ نے کیا دیا ہے جس نے یوکرین کی مدد نہیں کی۔ اب تو روس یہ سوچ رہا ہے کہ امریکہ نے جتنی پابندیاں ایران پر لگا لیں اس کا کیا بگاڑ لیا۔ درحقیقت یہ ایک سرد جنگ کا آغاز ہے ۔

حجۃ الاسلام والمسلمین صاحب نے انتہائی احسن انداز میں تمام شرکاء کے سوالات کے جوابات دیئے اور آخر میں دعا کروائی۔

حجۃ الاسلام والمسلمین صاحب کا مکمل درس ریوائیول کے یو ٹیوب چینل پر اور فیس بک پر موجود ہے اور لائیو پروگرام اٹینڈ کرنے کے لیے زوم لنک جوائن کیجئے:

http://www.youtube.com/c/revivalchanel

http://www.facebook.com/revivalchanel

ZOOM ID 3949619859

Password 5

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .