حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حجۃ الاسلام والمسلمین استاد محسن قرائتی نے حرمِ امامِ رضا علیہ السلام میں کریمِ اہل بیت امام حسن مجتبی علیہ السلام کی ولادت با سعادت کی مناسبت سے امام علیہ السلام کی خصوصیات بیان کرتے ہوئے کہا کہ امام حسن علیہ نے معاویہ کے ساتھ شجاعت مندانہ طریقے سے صلح فرما کر دینِ اسلام کو نابودی کے خطرات سے بچایا۔
انہوں نے کہا کہ ہر امام اپنی امامت کے دوران ایک خاص ذمہ داری کے مطابق اپنے مشن کو آگے بڑھاتے ہیں، امام حسن مجتبیٰ علیہ السلام نے بھی معاویہ کے ساتھ امن و آشتی کو اسلام اور شیعوں کے تحفظ کے لئے بہترین تدبیر اور اقدام قرار دیا۔
ماہرِ قرآنیات استاد قرائتی نے کہا کہ اگر امام حسن مجتبیٰ (ع) امام حسین (ع) کے زمانے میں ہوتے تو یقیناً آپ قیام کے ذریعے دشمنان اسلام کا مقابلہ کرتے، اگرچہ آپ علیہ السلام عاشورا کے دن نہیں تھے لیکن آنحضرت کے فرزند حضرت قاسم علیہ السلام نے اپنے بابا کے حکم پر سید الشہداء علیہ السلام کے ساتھ دشمنوں کا مقابلہ کرتے ہوئے جام شہادت نوش کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ شبِ عاشور جب امام حسین علیہ السلام نے شہادت کا وقت نزدیک ہوتے ہی حضرت زینب سلام اللہ علیہا کی پریشانیوں کو دیکھ کر فرمایا: میرے جد امجد رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم مجھ سے بہتر تھے لیکن آپ رحلت فرما گئے۔ میرے بابا علی علیہ السلام مجھ سے بہتر تھے اور آپ شہید ہو گئے۔ میرے بھائی حسن علیہ السلام بھی مجھ سے بہتر تھے اور آپ بھی جام شہادت نوش فرما گئے۔
حجۃ الاسلام والمسلمین قرائتی نے بیان کیا کہ اس نورانی کلام میں امام حسین علیہ السلام نے امام حسن مجتبیٰ علیہ السلام کے مقام و منزلت کو اپنے مقام و مرتبے سے بلند قرار دیا ہے، جو کہ معصومین علیہم السلام کے درمیان امام حسن مجتبی علیہ السلام کے اعلیٰ مقام کی عکاسی کرتا ہے۔