۱۸ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۸ شوال ۱۴۴۵ | May 7, 2024
مقتدی صدر

حوزہ/صدر پارٹی عراق کے سربراہ مقتدیٰ الصدر نے ایک بیان جاری کر کے سویڈن میں قرآن مجید کو نذر آتش کرنے پر سخت ردعمل کا مظاہرہ کیا ہے اور کہا ہے کہ سویڈش حکومت دینِ اسلام کے مقدسات کی توہین فوری بند کرے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، صدر پارٹی عراق کے رہنما سید مقتدیٰ الصدر نے سویڈن میں قرآن مجید کو نذر آتش کرنے پر سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے اسے مسلمانوں کے جذبات کو مجروح کرنے کی سازش قرار دیا ہے۔

بیان کا متن حسب ذیل ہے:

بسمه تعالٰی

قرآن کریم کے مہینے میں قرآن مجید کو ایک یورپی ملک جہاں بہت سے مسلمان زندگی بسر کرتے ہیں نذر آتش کیا گیا ہے۔

کیوں مسلمانوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچاتے ہیں؟

اگر آپ خدا اور اس کی شریعت پر ایمان نہیں رکھتے تو آپ کو کسی بھی کتاب کو جلانے کا حق نہیں ہے۔

یہ اقدام قدسِ شریف پر اسرائیلی جارحیت کے ساتھ کیا گیا ہے۔ قدسِ شریف کا کیا قصور ہے؟ کیا مظلوم کا ظالم کے خلاف قیام کرنا جرم ہے؟

عراقی وزارت خارجہ سویڈش نمائندے کو فوری طلب کرے، تاکہ ادیانِ الٰہی کے درمیان تفرقہ پیدا کرنے کی غرض سے کئے گئے اس دہشت گردانہ عمل اور فتنے کے بارے میں حقیقت معلوم کی جا سکے۔
پورپی ممالک کو جان لینا چاہئے کہ نہ انتہا پسند داعشی گروہ دینِ اسلام کی نمائندگی کرتا ہے اور نہ ہی ملحد انتہا پسند گروہ یورپ کی نمائندگی کرتا ہے۔

اگر سویڈش حکومت دینِ اسلام کے مقدس مقامات اور قرآن مجید پر حملے کے گھناؤنے اقدام کی روک تھام نہ کرے تو پھر عالمی سطح پر اسے جواب دینا پڑے گا۔

امید ہے کہ سویڈن کی حکومت امن اور سلامتی کو برقرار رکھنے کے لئے ان جارحیتوں کی روک تھام کو یقینی بنائے گی۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .