حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، عراقی قومی اتحاد اور حکمت پارٹی کے سربراہ سید عمار حکیم نے افغانستان میں شیعوں کے خلاف فرقہ وارانہ فسادات اور سازشوں سے خبردار کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان کے دارالحکومت کابل میں پرائمری اسکولوں کو تباہ کرنے کے بعد، ایک بار پھر، مزار شریف شہر میں شیعہ مسجد پر دہشت گردانہ حملہ کر کے درجنوں بے گناہ نمازیوں کو شہید اور زخمی کیا گیا جو کہ قابل مذمت اور افسوسناک واقعہ ہے۔
سید عمار حکیم نے مزید کہا کہ ہم فرقہ وارانہ فتنہ و فسادات کے دوبارہ سر اٹھانے کے خلاف خبردار کرتے ہوئے افغان حکومت کو اپنے مختلف مذاہب اور عقائد کے شہریوں کو تحفظ فراہم کرنے کا ذمہ دار قرار دیتے ہیں۔
عراقی قومی اتحاد کے سربراہ نے کہا کہ منصوبہ بندی اور سازشوں کے تحت ایک مسلمان مذہب اور مکتب کے بے گناہ لوگوں کے خلاف انسان سوز جرائم کا اعادہ ایک مشکوک سازش کی نشاندہی کرتا ہے، لہٰذا اقوام متحدہ، سلامتی کونسل اور انسانی حقوق کی تنظیموں کو افغان عوام کو در پیش ان مشکلات سے نکالنے کے لئے سنجیدہ اقدام کرنا چاہئے۔