حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، عراقی قومی اتحاد پارٹی کے سربراہ عمار حکیم نے بغداد میں ایک بین الاقوامی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ مرجع تقلید آیت اللہ العظمیٰ سیستانی کا جہاد کفائی کا فتویٰ داعش کی پیش قدمی کو روکنے اور مختلف علاقوں کو آزاد کرانے میں سب سے زیادہ کارگر ثابت ہوا ہے۔
سید عمار حکیم نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں عراقی عوام اور پیغمبر اسلام (ص)کے پیروکاروں کی قربانیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اہل بیت کے پیروکاروں کو معاشرے کے دیگر مذاہبا ور طبقات کے ساتھ مل کر رہنا چاہیے۔
واضح رہے کہ جون 2014 میں آیت اللہ العظمیٰ سید علی سیستانی نے داعش کے خلاف جہاد کا فتویٰ دیا تھا، جس کے بعد عراقی رضاکار فورس حشد الشعبی تشکیل دی گئی تھی، جس نے ملک کے سیکیورٹی اداروں کے تعاون سے دہشت گرد گروہ داعش کو ختم کرنے میں اہم کردار ادا کیا ۔