حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، امامیہ آرگنائزیشن بلتستان کی جانب سے حسینی مسجد سکردو میں امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ کی 33ویں برسی کی مناسبت سے ایک عظیم الشان اجتماع ہوا۔ اس اجتماع سے جید علماء کرام نے خطاب کرتے ہوئے حضرت امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ کو خراج تحسین پیش کیا ۔
شیخ ذوالفقار علی انصاری نے اس اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا: امام رحمۃ اللہ علیہ کی برسی منانے کا مقصد راہ امام، ہدف امام اور خط امام خمینی کو سمجھنا اور اسی کے مطابق اپنی انفرادی و اجتماعی زندگی کو ڈالنے کی کوشش کرنا ہے اور اس راہ کو عام کرنے کی سعی و تلاش کرنا ہے۔ راہ امام خمینی راہ اسلام ناب محمدی (ص) کو سمجھنے کا راستہ ہے۔ جن کا عمل اس کی باتوں کا، کردار کا اور نعروں کی ترجمانی نہیں کرتا ہے وہ کسی بھی میدان میں کامیاب نہیں ہو سکتا۔
شہید مرتضیٰ مطہری انقلاب سے پہلےجب فرانس سے امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ کی ملاقات کے بعد واپس لوٹے تو ان سے امام کی شخصیت کے بارے میں پوچھا گیا کہ آپ نے فرانس میں امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ میں کیا دیکھا تو انہوں نے فرمایا "میں نے ان میں چار ’’آمن‘‘ دیکھے۔ ایک ’’آمن بہدفہ‘‘ یعنی ان کو اپنے مقصد پر ایمان ہے اگر پوری دنیا جمع ہو جائے تو انہیں اپنے مقصد سے دور نہیں کرسکتی ہے۔
شیخ ذوالفقار علی انصاری نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا: دوسرا ’’آمن بسبیلہ‘‘ یعنی انہوں نے جو راستہ اختیار کیا ہے انہیں اس پر مکمل ایمان ہے۔ ممکن نہیں ہے کوئی ان کو اپنے راستہ سے منصرف کر سکے۔ تیسرا ’’آمن بقولہ‘‘ یعنی انہیں اپنی بات پر بھی ایمان ہے۔ جو کہتے ہیں اس پر ایمان رکھتے ہیں۔ چوتھے ’’آمن بربہ‘‘ اور سب سے اہم یہ کہ ان کو اپنے خدا پر ایمان ہے اور اسی ایمان کا نتیجہ ہے کہ ایران پر عالمی پابندیوں کے باوجود وہ پوری توانائی کے ساتھ اپنے اہداف و مقاصد کی جانب بڑھ رہا ہے ۔
قابلِ ذکر ہے کہ اس اجتماع سے حجۃ الاسلام سید سجاد نجفی اور حجۃ الاسلام سعید نوری نے بھی خطاب کیا۔ آخر میں امامیہ آرگنائزیشن کے صدر جناب اقبال ساجد نے علماء کرام اور حاضرین کا شکریہ ادا کیا۔