حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،حوزہ علمیہ جامعة المنتظر میں بانی انقلاب اسلامی حضرت امام خمینی رحمة اللہ علیہ کی 33 ویں برسی کی مناسبت سے تقریب کاانعقاد کیا گیا۔ جس سے وفاق المدارس الشیعہ کے صدر آیت اللہ حافظ سید ریاض حسین نجفی ،مولانا حسن نقوی اور ایرانی قونصل جنرل محمد رضا ناظری نے خطاب کرتے ہوئے جلیل القدر انقلابی رہنما کی اسلامی سیاسی خدمات کو خراج عقیدت پیش کیا ۔
آیت اللہ حافظ ریاض نجفی نے کہا کہ امام خمینی اللہ تعالیٰ پر توکل کرنے پر یقین رکھتے تھے،جو کام شروع کرتے اسے پایہ تکمیل تک پہنچا تے اوراس کے نتائج سے بے خبر ہو جاتے۔وہ کہتے تھے وہ ہر کام اللہ کے لئے کرتے ہیں اور نتیجے کے وہ ذمہ دار نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ حضرت امام خمینی کے والدگرامی بھی عالم دین تھے ،وہ ابھی پانچ ماہ کے تھے کہ والد کا سایہ سر سے اٹھ گیا۔جبکہ 13 سال کی عمر میں ان کی والدہ کا بھی انتقال ہو گیا ۔والدہ کی تربیت کا اثر تھا کہ بچپن سے ہی نماز شب پابندی سے ادا کرتے تھے۔امام خمینی کہتے تھے کہ وہ خدا کے لیے کام کرتے ہیں اورصرف اسی ڈرتے ہیں ۔ا نہیں ڈر نہیں کہ وہ راہ خدا میں قتل ہو جائیں گے۔
مولانا حسن نقوی نے امام خمینی کی زندگی کے مختلف مراحل پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ بانی انقلاب اسلامی نے امت اسلامی کو غیرت ، حمیت اور اسلامی سیاست کا راستہ دکھا دیا ہے اور ثابت کردیا ہے کہ علماءریاستی امور سرانجام دے سکتے ہیں۔اب آسانی ہوگئی ہے کہ دنیا کے سامنے ایران میں اسلامی نظام موجود ہے۔ایرانی قونصل جنرل محمد رضا ناظری نے کہا کہ امام خمینی نے پاکستان سے محبت کرتے اور یہاںکے مسلم عوام کی خدمات کی قدر دانی کرتے تھے ۔
حوزہ علمیہ کے پرنسپل اور وفاق المدارس کے بانی مولانا صفدر حسین نجفی ، خمینی شناس تھے، وہ فرانس میں بانی انقلاب اسلامی کے پاس گئے اور انہیں پاکستان آنے کی دعوت دی، کہ آپ کے لئے ایران جانے میں مشکلات ہیں تو آپ پاکستان آئیں، آپ کا بھر پور استقبال کریں گے، پاکستانی عوام، آپ کی حفاظت اور میزبانی کریں گے۔مگر امام خمینی نے کہا کہ کہ وہ ہر صورت ایران جائیں گے۔انہیں کوئی ڈر نہیں ہے کہ وہ قتل کر دیئے جائیں گے۔ میں ایران جانے کاارادہ کر چکا ہوںکہ میں اپنی ملت کے ساتھ ہی رہوں گا اور ظالم اور جابر بادشاہت کو سرنگوں کروں گا ۔