حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، روز شہادت حضرت امام محمد تقی الجواد علیہ السلام حوزہ علمیہ شہید ثالث (قم) کے طلاب نے حضرت موسی مبرقع علیہ السلام کو اُن کے والد امام محمد تقی الجواد علیہ السلام کا پرسہ اُنہیں کے حرم، المعروف چہل اختران میں جا کر پیش کیا۔
مولانا عمران علی ہاشمی نے پروگرام کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ حضرت امام محمد تقی الجواد علیہ السلام کی شہادت کی مناسبت سےحوزہ علمیہ شہید ثالث کے طلاب سیاہ پرچم لئے دستہ عزاداری کی صورت میں اپنے مدرسہ سے ماتم و نوحہ خوانی کرتے ہوئے حرم حضرت موسی مبرقع علیہ السلام میں داخل ہوئے اور امام محمد تقی علیہ السلام کے اِن فرزند بلا فصل کی خدمت میں اُن کے والد کا پرسہ پیش کیا۔
موصوف نے مزید بتایا کہ مدرسہ کے طلاب نے حرم حضرت موسی مبرقع علیہ السلام میں ایک مجلس کا انعقاد بھی کیا۔ اس مجلس کا آغاز جناب حیدر عباس نے تلاوت کلام پاک سے کیا۔ اس کے بعد جناب علی ربانی اور ان کے ہمنوا ساتھیوں نےامام عالی مقام کی بارگاه میں مرثیہ پیش کیا۔ جناب مہذب عباس نے پیش خوانی اور جناب حمزہ زیدی نے نظامت کے فرائض ادا کئے۔
اس کے بعد حجت الاسلام و المسلمین جناب عقیل معروفی صاحب قبلہ منبر پر تشریف لے گئے۔ مولانا موصوف نے اپنی تقریر میں امام محمد تقی علیہ السلام کی سوانح حیات کو تحلیلی اور تحقیقاتی صورت میں مجمع کے لئے پیش کیا۔مولانا نے جہاں امام کے فضائل پڑھ کر مومنین کے ایمان کو ترو تازہ کیا وہیں امام کی شہادت کے اسباب بھی بیان فرمائے جس سے سامعین کے علم میں اضافہ ہوا۔
تقریر کے اختتام پر جناب مہذب عباس نے امام محمد تقی علیه السلام کی شان اقدس میں نوحہ پیش کیا اور طلاب علوم دینیہ نے سینہ زنی کی۔