۷ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۷ شوال ۱۴۴۵ | Apr 26, 2024
درس صحیفہ سجادیہ

حوزہ/ چوتھے امام صحیفہ سجادیہ میں ذکر فرماتے ہیں صلوات میں لفظ عبد ہے، لہذا یہ یادرکھنے کی بات ہے سب بڑامقام مقام عبودیت ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مدرسہ حجتیہ قم،ایران میں بتاریخ ۱۲ ذی الحجہ ۱۴۴۳ ہجری کو متن صحیفہ سجادیہ کاپروگرام رکھا گیا،سر زمین قم المقدسہ ایران کے برجستہ استاد حجة الاسلام والمسلمین آقای داود زارع نے اپنے اس درس میں کہا: امام سجاد (ع) نے والدین کے سلسلے میں سب سے پہلے دعا کا آغاز اللھم صل علیٰ محمدوآل محمدسے کیا۔

انہوں نے کہا کہ یہ یادرکھنے کی چیزہے حقیقی امت کے والدین ،حضرت رسول خدا ص، امیرالمومنین حضرت علی اورحضرت فاطمہ زہرا س ہیں،جبکہ والدین جسمی ہمارے ماں باپ ہواکرتے ہیں اسی سبب صحیفہ سجادیہ کے متن میں چوتھے امام اس طرح ذکرفرماتے ہیں اس صلوات میں لفظ عبد ہے یہ یادرکھنے کی بات ہے سب بڑامقام مقام عبودیت ہے۔

از حضرت آدم تاخاتم اول لفظ عبداورعبودیت کو ذکر کیا اسکے بعد رسالت کو،احتجاج طبرسی میں احتجاجات ہے احتجاج رسولخداص احتجاج امیرالمومنین،احتجاج حضرت فاطمہ زہراس اسی طرح ایمہ معصومین کاجواحتجاج غیرسے ہے اب یہ غیرچاہے مسلمان ہویاغیرشیعہ ہو، ایک احتجاج امیرالمومنین ہے جوایک شخص آیااوراس نے کہا آپ یہ بتائیں آپکے پیغمبرص افضل ہیں یاحضرت آدم چونکہ خداوندعالم نے جناب آدم کے سامنے سجدے کاحکم دیاہے،آپکے پیغمبر ص کی کیاایسی فضیلت ہے۔

اور اسی طرح اسکے سوال کادایرہ بڑھتا گیا اور فرمایا!آپکے پیغمبرص اضل ہیں یاحضرت موسیٰ،عیسیٰ،حضت ابراہیم ع،حضرت نوح ع،حضرت یوسف ع اسی طرح پوچھتا گیا،اب امیرالمومنین حضرت علی جواب دیتے ہیں ںسب سے پہلی بات یہ ہے کہ وہ سجدہ سجدہ تعظیمی ہے،سجدہ عبودیت نہیں ہے،ملایکہ کوحکم ہوا آدم کی تعظیم وتکریم کانہ کہ سجدہ عبودیت کا،سنو فضیلت حضرت محمدمصطفےٰ ص خدائے متعال نے ساتویں آسمان (جسے جبروت کہا جاتا ہے) ان اللہ وملایکة یصلون علے النبی یاایھاالذین آمنوا ص لوا علیہ و سلموا تسلیما،خدانے،ملائکہ کوتمام مومنین کوحکم دیا،کہ تمام لوگ قیامت تک درودبھیجیں حضرت محمدص پر،یعنی پہلے خدانے شروع کیا،پھر ملائکہ ہمراہ ہوئے،پھر خدانے حکم دیاتمام مومنین کوقیامت کے دن تک،یہ ہے بلندمقام پیغمبرحضرت آدم سے(حضرت آدم کے سامنے جھکناایک دفعہ وہ بھی ملائکہ،لیکن یہاں خدادرودبھیج رہاہے،ملائکہ بھی، پھر خدا مومنین کوحکم دے رہاہے وہ بھی قیامت کے دن تک)۔ استاد حجۃ الاسلام والمسلمین داود زارع نے کہا: ملائکہ کوآدم کے سامنے سجدہ کاحکم خطیب استادباقری کہتے ہیں یہ سجدہ منیت تھایعنی ہرملک کواپنے اوپر فخرہوگیاتھااس منیت اوراس غرورکوتوڑنے کے لئے خداوندعالم نے سجدے کاحکم دیاتھایعنی اگرتمہیں اپنامقام باقی رکھناہے توخلیفة اللہ کے سامنے سرتسلیم کرنا پڑے گا، یعنی نہایت خضوع وخشوع کے ساتھھ سراپناجھکانے سے منیت اور غرور ٹوٹتا ہے،غلطیوں کی جڑغروروتکبرمیں ہے،پس یہ صلوات تسلیم مقام ہے کوئی معمولی چیزنہیں ہے نورولایت کونگاہ کریں،لکھا ہوا ہے نورولایت اسی میں اجاگرہوگاجسکی پہلی شرط تسلیم ہوگی۔ استاد حجة الاسلام والمسلمین آقای داود زارع مدظلہ العالی نے فرمایا! امیرالمومنین حضرت علیؑ نے فرمایا!یہ سجدہ آدم کے سامنے کے لئے یہ سجدہ سجدہ عبودیت نہیں ہے بلکہ تعظیمی ہے،پس نورولایت کے لئے تسلیم امامت ضروری ہے۔ استادمحترم نے فرمایا!سب سے پہلے جس نے غیرخداکے سامنے سرجھکانے کوکہاوہ بھی خداہے عجیب بات ہے محققین، اساتذہ عزیز،بزرگوار خوب دقت کریں،اسکے علل واسباب پر،آپ حضرات دنیاکے تمام طلاب عزیز کویہ پیغام دیں خوب درس پڑھیںلیکن درس درس کی طرح پڑھیں ان امورمذکورہ پر نہایت تحقیق اورعمیق نگاہ سے مطالعہ کی ضرورت ہے لوگوں کی نظریں آپ پرٹکی ہوئی ہیں تاکہ ایک عظیم فیصلہ لے سکیں؟

زین العابدینؑ کی دعا والدین کے حق میں :

خدایا اپنے بندہ اور رسول حضرت محمد (ص) پر رحمت نازل فرما اور ان کے اہلبیت طاہرین پر بھی اور ان سب کو بہترین صلوات ، رحمت ، برکات اور سلام کے ساتھ مخصوص فرما اور خدایا میرے والدین کو بھی خصوصیت کے ساتھ اپنی بارگاہ میں کرامت اور رحمت عطا فرما ۔ اے بہترین رحم کرنے والے ۔خدایا محمد و آل محمد (ص) پر رحمت نازل فرما اور مجھے ان تمام امور کا الہام فرمادے جو والدین کے لئے مجھ پر واجب کی ہیں اور ان سب کا مکمل علم میرے پاس جمع کردے اور ان پر عمل کرنے کے راستہ پر لگا دے اور مجھے توفیق دے کہ جس علم کی بصیرت تونے عطا فرمادی ہے اسے اپنی زندگی میں نافذ بھی کروکوں تاکہ کوئی تیرا دیا ہوا علم عمل سے الگ نہ رہ جائے اور تیرے الہام کا اتباع کرنے میں میرے اعضا ء کو گرانی کا احساس نہ ہو ۔ خدایا محمد و آل محمد پر رحمت نازل فرما جس طرح تونے ہمیں ان کے ذریعہ شرف بخشا ہے اور ان پر رحمت نازل فرما جس طرح تونے اُ ن کے حق کو تمام مخلوقات پر لازم قرار دیا ہے خدایا مجھے توفیق دے کہ میں اپنے ماں باپ سے اس طرح ڈروں جیسے کسی جابر سلطان سے ڈرا جاتا ہے اور ان کے ساتھ اس طرح مہر بانی کروں جس طرح ایک مادرِ مہربان اپنی اولاد کے ساتھ کرتی ہے۔ سلسلہ جاری ہے

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .