حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، قرآن وعترت فاونڈیشن کی جانب سے صحیفہ سجادیہ کے موضوع پر جاری نشست کے سلسلے کی گذشتہ نشست متن صحیفہ سجادیہ پر مشتمل تھی۔
سرزمین قم المقدسہ ایران کے برجستہ استاد حجة الاسلام والمسلمین داود زارع نے اپنے اس درس میں صحیفہ سجادیہ کے متن کوپیش کیااوراہمیت والدین پر ایک گہری نگاہ کے سلسلے سے کہا: خدایا اپنے بندہ اور رسول حضرت محمدصلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر رحمت نازل فرما اور ان کے اہلبیت طاہرین پر بھی اور ان سب کو بہترین صلوات ، رحمت ، برکات اور سلام کے ساتھ مخصوص فرما اور خدایا میرے والدین کو بھی خصوصیت کے ساتھ اپنی بارگاہ میں کرامت اور رحمت عطا فرما ۔ اے بہترین رحم کرنے والے ۔
آپ نے چوتھے امام علیہ السلام کی اس دعاکے مطالب کوتعویذ کی طرح گلے میں پہننے کی تاکیدکی، امام فرماتے ہیں:خدایا محمد و آل محمدصلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر رحمت نازل فرما اور مجھے ان تمام امور کا الہام فرمادے جو والدین کے لئے مجھ پر واجب کی ہیں اور ان سب کا مکمل علم میرے پاس جمع کردے اور ان پر عمل کرنے کے راستہ پر لگا دے اور مجھے توفیق دے کہ جس علم کی بصیرت تونے عطا فرمادی ہے اسے اپنی زندگی میں نافذ بھی کروں، تاکہ کوئی تیرا دیا ہوا علم عمل سے الگ نہ رہ جائے اور تیرے الہام کا اتباع کرنے میں میرے اعضا کو گرانی کا احساس نہ ہو ۔خدایا محمد و آل محمد پر رحمت نازل فرما جس طرح تونے ہمیں ان کے ذریعہ شرف بخشا ہے اور ان پر رحمت نازل فرما جس طرح تونے ا ن کے حق کو تمام مخلوقات پر لازم قرار دیا ہے ۔۔۔خدایا مجھے توفیق دے کہ میں اپنے ماں باپ سے اس طرح ڈروں جیسے کسی جابر سلطان سے ڈرا جاتا ہے اور ان کے ساتھ اس طرح مہر بانی کروں جس طرح ایک مادرِ مہربان اپنی اولاد کے ساتھ کرتی ہے۔
انہوں نے کہا:امام فرماتے ہیں والدین سلطان ہیں،لاکھ تم صاحب علم ہوجامقام ومنصب کوحاصل کرلوپھربھی تمہارے سلطان ماں باپ ہیں،پھرفرماتے ہیں خدایامجھے ایسابنادے کہ ایک مہربان ماں کی طرح نیکی کرسکوں،چونکہ جب بھی مہرومحبت کی گفتگوہوتی ہے توماں کوبطورمثال پیش کیاجاتاہے،چونکہ ماں کی ذات میں بچے سے محبت کرنا ہے،لیکن بچے اس طرح جیسے بچے کے لئے ماں پریشان رہتی ہے ایسے بچے پریشان نہیں رہتے،کیوں کہ میں اگرویسانہ ہوسکوں توخدمت والدین نہیں کرسکتا،چونکہ ماں کی محبت میں نہ تھکن کااحساس ہے اورنہ ہی تھکن کااحساس۔
انہوں نے کہا: امام صادق علیہ السلام فرماتے ہیں ملک الموت ماں سے بھی زیادہ اس شخص کے لئے مہربان ہوتے ہیں جولوگ امام حسین علیہ السلام کے لئے گریہ کیاکرتے ہیں،اپنے متن میں حضرت ٢ تشبیہ پیش کرتے ہیں کہ وہ انسان جو کئی دن کاشب کاتھکاہوتاہے جب وہ حالت خواب میں ہوتاہے کیاآرام وسکون کی نینند اسے ملتی ہے،یاوہ انسان چٹیل میدان میں پیاسہ ہوجب اسے پانی ملتاہے کتنے شوق وولولے سے اسے پیتاہے،امام فرماتے ہیں ہمارے لئے والدین کی خدمت ان لوگوں کے لئے جوصحراکے پیاسے ہوتے ہیں ان سے شیریں کر،گویاامام کہناچاہتے ہیں والدین کی خدمت میں مشغولیت کی ہمیں لذت چاہیئے۔
حجة الاسلام والمسلمین داودزارع نے فرمایا،محرم قریب کوشش کیجے والدین کی رہنمائی سے عزاداری امام حسین میں خوب مصروف ومشغول رہیں تاکہ ان محترم مہینہ میں ہرسال سے بہترعزاداری ہوسکے۔