حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، افغانستان کی طالبان حکومت کی کابینہ کے سربراہ نے ملک میں مندروں اور گرودواروں کی حفاظت کو یقینی بنانے کا وعدہ کیا ہے۔
پیر کو کابل میں افغانستان میں مقیم سکھوں اور ہندوؤں کے نمائندوں سے ملاقات کے دوران ملا عبدالواسع نے انہیں افغانستان میں ہی رہنے کو کہا۔ انہوں نے کہا کہ ہم آپ کی عبادت گاہوں کی حفاظت کریں گے۔
اس ملاقات میں طالبان رہنما عبدالواسع نے کہا کہ افغانستان تمام افغانوں کا گھر ہے اور یہاں کے سکھ اور ہندو اس قوم کے رکن ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم ان اقلیتوں کی عبادت گاہوں کی خود حفاظت کریں گے اور اگر ان کو جائیداد سے متعلق کوئی مسئلہ ہے تو ان کے حل میں بھی مدد کریں گے۔
طالبان رہنما نے سیکیورٹی وجوہات کی بنا پر افغانستان چھوڑ کر بیرون ملک جانے والے شہریوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ لوگ وطن واپس آئیں اور یہاں پر سکون زندگی گزاریں۔
قابل ذکر ہے کہ گزشتہ ماہ افغانستان کے دارالحکومت کابل میں داعش کے ایک گرودوارے پر حملے میں متعدد افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ داعش کے اس حملے میں ہلاک ہونے والوں میں افغان سیکیورٹی فورس کا ایک رکن بھی شامل تھا۔ اس حملے کے بعد حکومت ہند نے افغانستان میں رہنے والے ہندوؤں اور سکھوں کے لیے خصوصی ویزے جاری کرنے کا اعلان کیا تھا۔