۳۱ فروردین ۱۴۰۳ |۱۰ شوال ۱۴۴۵ | Apr 19, 2024
صاحبزاہ حامد رضا

حوزہ/ جماعت اہل حرم پاکستان کے سربراہ مفتی گلزار احمد نعیمی نے کہا یہ تاریخی حقیقت ہے کہ استعماری طاقتیں قوموں کو ٹکروں میں تقسیم کرکے انہیں اپنے مفادات کیلئِے استعمال کرتی ہیں۔ اس شیطانی حکمت عملی کیخلاف ایسا گروہ بھی موجود رہتا ہے، جو استعماری مقاصد کیخلاف ڈٹا رہتا ہے۔ ہم ان شاء اللہ ہمیشہ ان ظالموں کیخلاف تاحیات ڈٹے رہیں گے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں کہ انہوں نے شہید قائد کی فکر کو زندہ رکھا ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسرائیل کو تسلیم کرنے کے لیے ہماری لاشوں سے گزر کر جانا ہوگا۔ جو اسرائیل کو تسلیم کرنے کی بات کرے گا، ہم اس کی آنکھیں نوچ لیں گے۔ انہوں نے کہا نظریہ اسلام کے نام پر وجود میں آنے والی ریاست میں کسی کی عزت محفوظ نہیں رہی۔ قائد اعظم اور ان کے بعد قتل ہونے والی ممتاز سیاسی شخصیات کے قتل میں ملوث پس پردہ طاقتیں آج تک بےنقاب نہیں ہوسکیں۔ پاکستان کو تباہ کرنے کے لیے مذہبی منافرت کا پرچار کیا گیا۔ جو لوگ اتحاد و اخوت کے داعی تھے، انہیں قتل کر دیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ طالبان سے مذاکرات کا اختیار صاحبان اقتدار کو کس نے دیا ہے۔ شہید ہمارے گھروں کے ہیں، ہماری قوم کے ہیں، ان کے قاتلوں کے بارے میں فیصلہ بھی ہم ہی نے کرنا ہے۔

جماعت اہل حرم پاکستان کے سربراہ مفتی گلزار احمد نعیمی نے کہا یہ تاریخی حقیقت ہے کہ استعماری طاقتیں قوموں کو ٹکروں میں تقسیم کرکے انہیں اپنے مفادات کے لیے استعمال کرتی ہیں۔ اس شیطانی حکمت عملی کے خلاف ایسا گروہ بھی موجود رہتا ہے، جو استعماری مقاصد کے خلاف ڈٹا رہتا ہے۔ ہم ان شاء اللہ ہمیشہ ان ظالموں کے خلاف تاحیات ڈٹے رہیں گے۔

پاکستان عوامی تحریک کے رہنماء خرم نواز گنڈا پور نے کہا شہداء کا ہم پر قرض ہے اور ہم سے تقاضا کرتا ہے کہ ہم اسلامی و جمہوری نظام کے لیے جدوجہد جاری رکھیں۔ انہوں نے کہا کہ ظلم کے خلاف ہم کل بھی کھڑے تھے اور آئندہ بھی کھڑے رہیں گے۔ ظلم و ستم کا کوئی راستہ ہمیں حق سے نہیں ہٹا سکتا۔ ہم حسینی ہیں۔ کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔ پاکستان معاشی طور پر ڈوب رہا ہے۔ تاریخ میں پاکستان کے ایسے حالات کبھی نہیں ہوئے۔ ماڈل ٹاون کا قاتل آج ملک کا وزیر داخلہ بنا ہوا ہے، ظلم کا یہ نظام چلنے نہیں دیں گے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .