۵ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۵ شوال ۱۴۴۵ | Apr 24, 2024
مجلس علمائے ہند

حوزہ/ مجلس علمائے ہند کے سبھی اراکین نےغیر تسلیم شدہ مدارس کا سرکاری سروے کرانے کے اترپردیش سرکار کےفرمان پر عدم اطمینان کا اظہارکرتے ہوئے سرکار سے اس فیصلے پر نظر ثانی کا مطالبہ کیا من

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،لکھنؤ/مجلس علمائے ہند کے سبھی اراکین نےغیر تسلیم شدہ مدارس کا سرکاری سروے کرانے کے اترپردیش سرکار کےفرمان پر عدم اطمینان کا اظہارکرتے ہوئے سرکار سے اس فیصلے پر نظر ثانی کا مطالبہ کیا ۔علماء نے کہاکہ آرٹیکل ۳۰(۱) کے مطابق ہندوستان میں اقلیتوں کو اپنے تعلیمی ادارے چلانے اور ان کے انتظام و انصرام کی مکمل آزادی حاصل ہے ۔

علماء نے کہا کہ ہندوستان ایک جمہوری ملک ہے جہاں مختلف مذاہب و عقائد کے لوگ رہتے ہیں ۔ہر مذہب اور عقیدے کے افراد کواپنی مذہبی تعلیم کے لئے آزاد ی حاصل ہے ۔آزاد ہندوستان میں کبھی اقلیتوں کے تعلیمی اداروں کے سروے کامطالبہ نہیں کیا گیا ۔اس لئے ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ غیر تسلیم شدہ مدارس کا سرکاری سروے کرانے کے حکم پر نظرثانی کرے۔

علماء نے کہا مدارس کا اپنا نظام موجود ہے جس پر شک کرنا اقلیتی طبقات کو شک کی نگاہوں سے دیکھنے کے مترادف عمل ہے ۔سرکار تسلیم شدہ مدارس کے سلسلے میں فرمان جاری کرنے کا حق رکھتی ہے لیکن غیر تسلیم شدہ مدارس کے سروے کا حکم اقلیتوں کےحقوق کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

مجلس علمائے ہند کے جنرل سکریٹری مولانا سید کلب جواد نقوی نے اپنے بیان میں کہاکہ حکومت کے اس فیصلے سے اقلیتوں میں حکومت کے تئیں عدم اطمینان پیدا ہوگا ۔اگر غیر تسلیم شدہ مدارس کا سروے کراناہے تو صرف اقلیتی تعلیمی اداروں کے سروے کی بات نہ کی جائے ۔ہندوستان میں موجود سبھی مذاہب و مسالک کے تعلیمی اداروں کا سروے کرایا جائے تاکہ عدم مساوات کا مسئلہ پیدانہ ہو۔اس سے اقلیتی طبقات کے تعلیمی اداروں کی موجودہ صورتحال بھی معلوم ہوگی اور یہ بھی واضح ہوگاکہ دیگر طبقات کے مقابلےمیں مسلمانوں کے تعلیمی ادارے کس قدر پسماندگی کا شکار ہیں ۔

مجلس علمائے ہند کے سبھی اراکین نے اترپردیش حکومت سے اپنے فیصلے پر نظر ثانی کا مطالبہ کیاہے جن میں مولانا نعیم عباس عابدی سرپرست مجلس علمائے ہند،مولانا سیدحسین مہدی حسینی(ممبئی) صدر،مولانا محمدمحسن تقوی دہلی نائب صدر،مولانا نثار احمد زین پوری نائب صدر،مولانا سید کلب جواد نقوی جنرل سکریٹری ،مولانا صفدر حسین جونپوری،مولانا تقی آغا حیدرآباد،مولانا غلام مہدی خان چنئی،مولانا کرامت حسین جعفری کشمیر،مولانا محمد حسین لطفی کارگل،مولاناعابد عباس دہلی ،مولانا سید تقی حیدر نقوی دہلی،مولانا تسنیم مہدی زید پوری،مولانا رضا حسین رضوی،مولانا امانت حسین بہار،مولانا شبیب کاظم مظفر پور بہار،مولانا میر اظہر علی عابدی کرناٹک ،مولانا سید رضا حیدر زیدی،مولانا غلام رضا رضوی ،مولانا سید نجیب الحسن زیدی مولانا مہر عباس رضوی کلکتہ اور دیگر علماء شامل ہیں ۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .