حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر پیر کے روز اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 77ویں اجلاس میں شرکت کے لیے نیویارک روانہ ہو گئے۔
یہ دورہ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل "انتونیو گوٹیرس" کی جانب سے 77ویں اجلاس میں شرکت کے لیے دیے گئے دعوت نامے کے دائرے میں آیا ہے اور یہ اسلامی جمہوریہ ایران کے نقطہ نظر اور موقف کو واضح کرنے کا ایک موقع ہے۔ صدر رئیسی نے کہا کہ ہمارے اور خطے کے خیالات بیان کیے جاسکتے ہیں اور اس موقع کو ملک کے موقف کی وضاحت کے لیے لیا جانا چاہیے۔ انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ یہ دورہ ایسے اقدامات اور طریقہ کار کے اظہار کا ایک موقع ہے جو بعض اوقات سننے میں نہیں آتے کیونکہ دنیا میں میڈیا پر بڑی طاقتوں کا غلبہ ہے، ہمیں اس موقع سے فائدہ اٹھانا چاہیے تاکہ ایران کے ساتھ ہونے والی ناانصافیوں کو بیان کیا جا سکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملاقاتوں کے موقع پر، میں بعض عالمی سربراہان مملکت سے ملاقات کروں گا مگر اس پانچ روزہ دورے میں امریکی حکام سے کوئی ملاقات نہیں ہوگی۔
ایرانی صدر نے امریکہ میں مقیم ایرانیوں کے ایک گروپ اور بعض شخصیات کے ساتھ اپنی آنے والی ملاقات کا حوالہ دیا جنہوں نے اس دورے کے دوران ملاقات کا مطالبہ کیا۔صدر رئیسی نے کہا کہ میری اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت اسلامی جمہوریہ ایران کی خارجہ پالیسی کے دائرہ کار میں آتی ہے جو ملک کے لئے فخر، حکمت اور فائدہ چاہتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم پر عائد پابندی اور شہید سلیمانی جیسے ہمارے بزرگوں کے قتل نے ایرانی عہدوں کو باوقار بنا دیا، ہمارے شہداء کے خون اور شہید سلیمانی کے خون کی برکت سے میری شرکت ہو گی۔ ایرانی عوام کی آواز اور اس عظیم تہذیب کی پکار کو پہنچانے کا مقصد جس نے ثابت قدمی اور مزاحمت کی ہے اور تمام میدانوں میں وقار کے ساتھ موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایرانی عوام کے عظیم کارناموں نے ہمیں فخر کا احساس دلایا، یہ طاقت ہمیں عزت، ہمت اور طاقت دیتی ہے تاکہ ہم اپنے عوام کے خیالات اور مطالبات کو بغیر کسی ہچکچاہٹ اور ہچکچاہٹ کے ہر ممکن حد تک بیان کر سکیں اور دفاع کر سکیں، ہمارے عظیم لوگوں کے حقوق اور ان مظالم اور بدعنوانی کو بے نقاب کرتے ہیں جو ایرانی عوام سمیت دنیا کے لوگوں کو نقصان پہنچاتے ہیں۔انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ یہ دورہ ایرانی عوام کے مطالبات اور خواہشات کی ترجمانی کرے گا، ان کے اعتماد کی علامت ہوگا اور ملک، حکومت، اسلامی عوام اور دنیا کے مظلوموں کے لیے مفید نتائج پیدا کرے گا۔
یاد رہے کہ شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) کے سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے حال ہی میں ازبکستان کا دورہ کرنے والے صدر رئیسی نے اتوار کے روز رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای سے ملاقات کی اور اپنے ازبکستان کے دورے کے بارے میں رپورٹ پیش کی اور سپریم لیڈر کو اپنی آئندہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے بارے میں بریفنگ دی۔
ایرانی وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان، صدارتی چیف آف اسٹاف، نائب ایرانی صدر برائے سیاسی امور اور دوسرے اعلی حکام صدر رئیسی کے ساتھ نیویارک روانہ ہو گئے۔