۱۳ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۳ شوال ۱۴۴۵ | May 2, 2024
احکام شرعی

حوزہ؍مذکورہ قرض الحسنہ فنڈ (کمیٹی) تشکیل دینا جائز ہے کہ جس میں کچھ لوگ ایک شخص کو اپنا وکیل بناتے ہیں تا کہ وہ اراکین سے ماہانہ ایک رقم وصول کرے اور قرعہ اندازی کے ذریعے کسی ایک کو ادا کرے۔ اسی طرح کمیٹی کا منتظم جو کہ اراکین کی جانب سے کمیٹی کے امور کی انجام دہی میں وکیل ہوتا ہے، اگر شرط رکھے کہ پہلی کمیٹی اس کی ہوگی تو کوئی اشکال نہیں رکھتا۔

حوزہ نیوز ایجنسی؍

سوال: کیا خاندان، محلہ اور ملازمین و اراکین وغیرہ کی سطح پر کمیٹی تشکیل دینا کہ جس میں تمام اراکین ماہانہ ایک رقم ادا کرتے ہیں اور قرعہ اندازی کے ذریعے کسی ایک رکن کو قرض دیا جاتا ہے، جائز ہے؟ اگر کمیٹی کا منتظم شرط رکھے کہ پہلی کمیٹی ( بغیر قرعہ اندازی) خود اس کی اپنی ہوگی تو اس میں کوئی اشکال ہے؟

جواب: مذکورہ قرض الحسنہ فنڈ (کمیٹی) تشکیل دینا جائز ہے کہ جس میں کچھ لوگ ایک شخص کو اپنا وکیل بناتے ہیں تا کہ وہ اراکین سے ماہانہ ایک رقم وصول کرے اور قرعہ اندازی کے ذریعے کسی ایک کو ادا کرے۔ اسی طرح کمیٹی کا منتظم جو کہ اراکین کی جانب سے کمیٹی کے امور کی انجام دہی میں وکیل ہوتا ہے، اگر شرط رکھے کہ پہلی کمیٹی اس کی ہوگی تو کوئی اشکال نہیں رکھتا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .