۱۳ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۳ شوال ۱۴۴۵ | May 2, 2024
احکام شرعی

حوزہ؍بعد والی نمازوں میں اس کی اقتدا کی جاسکتی ہے، البتہ اگر ماموم قرائت میں امام جماعت کی غلطی کی طرف متوجہ ہوجائے تو (چنانچہ خود اس کی نماز کے باطل ہونے کا سبب نہ بنے تو) امام جماعت کو متوجہ کرسکتا ہے تاکہ امام جماعت اپنی غلطی کی اصلاح کرلے، بصورت دیگر ضروری ہے کہ فرادیٰ کی نیت کرے اور خود قرائت کرے۔

حوزہ نیوز ایجنسی؍

سوال: اگر امام جماعت کسی نماز میں سہواً قرائت میں غلطی کردے اور اسی حالت میں اپنی نماز کو جاری رکھے تو کیا بعد والی نمازوں میں اس کی نماز کو صحیح سمجھا جائے گا اور اس کی اقتدا ہو سکتی ہے یا یہ کہ معلوم کیا جائے کہ اپنی بعد والی نمازوں کو صحیح پڑھے گا؟

جواب: بعد والی نمازوں میں اس کی اقتدا کی جاسکتی ہے، البتہ اگر ماموم قرائت میں امام جماعت کی غلطی کی طرف متوجہ ہوجائے تو (چنانچہ خود اس کی نماز کے باطل ہونے کا سبب نہ بنے تو) امام جماعت کو متوجہ کرسکتا ہے تاکہ امام جماعت اپنی غلطی کی اصلاح کرلے، بصورت دیگر ضروری ہے کہ فرادیٰ کی نیت کرے اور خود قرائت کرے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .