حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، برکینا فاسو کے حکام نے آج (منگل کو) اعلان کیا کہ القاعدہ اور داعش سے وابستہ دہشت گردوں نے دو مواقع پر 60 خواتین کو اغوا کر کے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا ہے۔
اطلاع کے مطابق دہشت گردوں نے ان خواتین کو گذشتہ جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب ساحل کے علاقے سے اغوا کیا تھا لیکن دہشت گردوں کی جانب سے پیدا کردہ حالات اور ان کی جانب سے علاقے کے محاصرے کی وجہ سے اس واقعے کی خبر دیر سے جاری کی گئی۔
یہ خواتین، جو "اربندہ" گاؤں کی تھیں، اپنے گھر سے سبزیاں اور خشک میوہ جات لینے نکلی تھیں اسی وقت وہ دہشت گردوں کے جال میں پھنس آگئیں۔ خوراک کی شدید کمی کی وجہ سے خواتین روزانہ کھانا تلاش کرنے کے لیے گھروں سے نکل رہی ہیں۔
اس گاؤں کے مکینوں کے مطابق دہشت گردوں نے جمعرات کو 40 خواتین کو اغوا کیا اور اگلے دن 20 خواتین کو اپنے ساتھ لے گئے اور صرف چند ہی فرار ہونے میں کامیاب ہوئی ہیں۔
انتہا پسند گروہ، جن میں سے کچھ 2014 سے داعش سے وابستہ ہیں، افریقی براعظم کے ساحلی علاقے میں دہشت گردی کے کام میں مصروف ہیں۔ اس خطے میں برکینا فاسو، مالی، موریطانیہ، نائجر اور چاڈ کے پانچ ممالک شامل ہیں اور گزشتہ برسوں میں ان ممالک کے لوگوں کے معاشی کے حالات ابتر ہوئے ہیں۔