حوزه نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایم ڈبلیو ایم بلوچستان پاکستان کے سربراہ علامہ ظفر عباس شمسی نے گزشتہ روز نماز جمعہ کے خطبہ میں پاکستان کی قومی اسمبلی میں پیش کردہ متنازعہ فوجداری ترمیمی بل پر شدید ردعمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم متنازعہ فوجداری ترمیمی بل کو کسی صورت تسلیم نہیں کریں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس متنازعہ بل کی وجہ سے مختلف مسالک کے درمیان اختلافات پیدا ہوں گے، لہٰذا ہمیں یہ متنازعہ بل کسی صورت قبول نہیں ہے۔
ایم ڈبلیو ایم بلوچستان کے رہنما نے کہا کہ بل اسمبلی میں پیش کرنے سے پہلے صحابی کی تعریف کی جانی چاہیئے تھی کہ صحابی کون ہے کہ جس کی توہین نہیں کرنی چاہیئے۔ ہمیں دیکھنا ہوگا کہ صحابہ کے نام سے یہ آدمی دشمن رسول صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم اور دشمن علی علیہ السلام تو نہیں۔ کہیں یہ قاتل حسین علیہ السلام تو نہیں ہے، غور کرنا ہوگا کہ یہ یزیدی لشکر میں شامل تو نہیں تھا۔
علامہ سید ظفر عباس شمسی نے کہا کہ امام شافعی رحمة اللہ علیہ کا فرمان ہے: اے اہل بیت محمد علیہم السلام تمہاری فضیلت کیلئے بس اتنا ہی کافی ہے کہ اگر کوئی نماز پڑھے اور نماز میں تم پر درود نا پڑھے اس کی نماز ہی نہیں ہے۔ ہمیں یہ بھی دیکھنا ہوگا کہ یہ اہل بیت علیہم السلام پر درود پڑھنے والا ہے یا بغض و عناد رکھنے والا ہے۔
ایم ڈبلیو ایم بلوچستان کے رہنما نے کہا کہ فوجداری ترمیمی بل پیش کرتے ہوئے اس بات کا بھی خیال رکھنا چاہئیے تھا کہ اگر کوئی شخص اہل بیت علیہم السلام کی توہین کرے تو اس کی سزا کیا ہو گی اور حقیقی صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم کی توہین کرے تو اس کی سزا کیا ہونی چاہیئے۔