۹ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۹ شوال ۱۴۴۵ | Apr 28, 2024
سربراہ تحریک نفاذ فقہ جعفریہ

حوزہ/ تحریک نفاذ فقہ جعفریہ پاکستان کے سربراہ نے فوجداری ترمیمی بل کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ متنازعہ بل تمام مکاتب کے عقائد و نظریات پر قدغنوں کا راستہ کھولنے کے مترادف ہے۔

حوزه نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، تحریک نفاذِ فقہ جعفریہ پاکستان کے سربراہ علامہ آغا سید حسین مقدسی نے کہا ہے کہ فوجداری قانون کی دفعہ 298-Aمیں ہونے والی ترامیم کو قرآن، حدیث اور سراسر آئین پاکستان سے انحراف ہے، ناقص ترامیم کے ذریعے مسلمہ مکاتب کے عقائد و نظریات پر قدغنوں کا راستہ کھولنے کے مترادف ہے، لہٰذا صدر مملکت اور سینٹ اس ناقص ترمیمی بل کو مسترد کردیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ غیر ملکی ایجنڈے کے تحت شدت پسند نظریات کی آبیاری طویل عرصے سے جاری ہے اور ان بیرونی ایجنٹوں کو کالعدم قرار دلوانے میں مرحوم آغا سید حامد علی شاہ موسوی ؒکا اہم کردار رہا، دہشت گردوں، وطن دشمن قوتوں نے پھر سر اٹھانا شروع کر دیا ہے وطن کے امن پسند شیعہ سنی مسلمانوں کیلئے تشویش کا باعث ہے، لہٰذا کالعدم جماعتوں پر گرفت کی جائے، پوری قوم عہد و پیمان کرے کہ قائد اعظم کے پاکستان کو ہر قسم کے نقصانات سے بچا کر عزت و حرمت کے بام عروج تک پہنچائیں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ عزاداری امام عالی مقام حضرت امام حسین ؑ ہمارا قیمتی اثاثہ اور نعمت عظمیٰ ہے جس پر کسی قسم کی کوئی قدغن قبول نہیں کریں گے، مرحوم آغا سید حامد علی شاہ موسوی کے نقوش اور خطوط ہمارے لئے مشعل راہ ہیں جس پر عمل پیرا ہو کر ہر قسم کی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔

آقا سید حسین مقدسی نے کہا کہ تحریک نفاذ فقہ جعفریہ اہلبیت اطہار صحابہ کبار و امہات المومنین کے مزارات کی توہین کے خلاف عالمی سطح پر آواز بلند کررہی ہے،تمام تر بحرانوں اور طوفانوں کے بھنور سے بچ نکلنے کا واحد راستہ جنت البقیع اور جنت المعلیٰ کی تعمیر نو اور عزت رفتہ کی بحالی ہے بصورت دیگر پوری قوم مصائب والام اور عزت وحرمت کی پامالی کیلئے تیار رہے۔

علامہ مقدسی نے باور کرایا کہ پاکستان کو بچانے اور ترقی کے بام عروج تک پہنچانے کیلئے پوری قوم کو دہشتگردی اور کرپشن کے خلاف عساکر پاکستان کا ہر قدم پر بھر پور ساتھ دینے کا عہد کرنا ہو گا، دہشت گردوں اور سہولت کا روں پر ہاتھ نہ ڈالنے کی وجہ سے بچے کھچے دہشتگرد کاروائیوں پر اتر آئے ہیں جس کی وجہ نیشنل ایکشن پلان کے تمام نکات پر عمل درآمد نہ ہونا، کالعدم گروپوں کو ڈھیل اور میڈیا پر کوریج دینا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہر شخص کو اپنے عقیدے کا ابلاغ کرنے کی اجازت ہے لیکن اسے کسی پر زبردستی مسلط کرنا عقیدہ گردی و دہشتگردی ہے۔

انہوں نے اس عہد کا اظہار کیا کہ اسلام، پاکستان اور عقیدے کے تحفظ کیلئے پاکیزہ جدوجہد جاری رہے گی، عزاداری ہماری شہ رگ اور ولایتِ علی ؑ ہمارا ایمان و پہچان ہے جس پر ہر گز کوئی آنچ نہیں آنے دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ قائد اعظم محمد علی جناح نے واضح کردیا تھا کہ پاکستان کے قیام کا مقصد دو قومی نظریے کے تحت فلاحی اسلامی ریاست کا قیام ہے جس میں آباد تمام مکاتب کو آزادانہ طریقے سے امورِ زندگانی، مذہبی رسومات کی ادائیگی اور برابر کی سطح پر حقوق حاصل ہوں لیکن اسلامی نظریاتی کونسل سے لیکر رویتِ ہلال کمیٹی تک اہم اداروں پر مخصوص مکتب کا تسلط چلا آرہا ہے۔

انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ ملک میں مخصوص گروہ کی بالا دستی کے تاثر کو زائل کرنے کیلئے تمام مملکتی اداروں کی سربراہی مرحلہ وار تمام مسلمہ مکاتب کو دی جائے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .