۵ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۵ شوال ۱۴۴۵ | Apr 24, 2024
علامہ شہنشاہ نقوی

حوزہ/ قومی یکجہتی کنونشن برائے ردِ فساد سے خطاب کرتے ہوئے علامہ شہنشاہ نقوی نے کہا ہماری قیادت ایک عرصے سے متفقہ قانون سازی ، مذہبی سیاسی ہم آہنگی اور یکجہتی کے حوالے سے اپنا کلیدی کردار ادا کرتی آئی ہے اور ہمیشہ ایسی قانون سازی سے قوم کو بچانے کے لئے حکمرانوں کو متوجہ بھی کرتی آئی ہے جس سے پاکستان میں تقسیم و نفرت کو فروغ ملے اور فتوؤں اور تکفیر کرنے والے عناصر کی راہ ہموار ہو جس سے ملکی داخلی سلامتی کو خطرہ لاحق ہوسکتا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،کراچی/ مرکزی تنظیم عزاداری پاکستان کی جانب سے "قومی یکجہتی کنونشن برائے ردِ فساد" منعقد ہوا جس کی صدارت مرکزی تنظیم عزاداری پاکستان کے سرپرستِ اعلی و معروف خطیب علامہ سید شہنشاہ حسین نقوی نے کی جبکہ کنوینشن سے مجلسِ وحدت المسلمین پاکستان کے چیرمین علامہ راجہ ناصر عباس جعفری اور مرکزی تنظیم عزاداری پاکستان کے صدر جناب ایس ایم نقی اور معزز مہمانوں نے خطاب کئے۔

بعد اذاں پریس کانفرنس سے گفتگو کرتے ہوئے علامہ سید شہنشاہ نقوی نے کہا کہ ہم فوجداری قانون ترمیمی ایکٹ 2021ء کو یکسر مسترد کرتے ہیں ہمارے پاس اسلامی نظریاتی کونسل ، ملی یکجہتی کونسل اور (غیر فعال) متحدہ مجلس عمل جیسے ادارے موجود ہیں ان اداروں کو نظر انداز کرکے اس متنازعہ بل کی منظوری ملک میں فرقہ واریت کی آگ کو مزید ہوا دینے کے مترادف ہے۔

انہوں نے کہا کہ توہین اور دیگر عناوین کے حدود و قیود کو مشخص کیے بغیر قانون سازی اور متصبانہ سوچ کو پاکستان کی عوام پر مسلط کرنا انتشار و افتراق کا باعث بنے گا ہمیں افسوس ہے کہ قومی اسمبلی کا کورم پورا نہ ہونے کے باوجود اس اہم ترین ترمیم کی منظوری میں ذمہ داری اور سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کیا گیا ہم پاکستان کے باشعور عوام کو متوجہ کرتے ہیں کہ اس طرح کے بل کی منظوری دہشت گردی ، تکفریت اور انتہاء پسند عناصر کے مائنڈ سیٹ کو فروغ دینا ہے۔

علامہ شہنشاہ نقوی نے مزید کہا کہ ہماری قیادت ایک عرصے سے متفقہ قانون سازی ، مذہبی سیاسی ہم آہنگی اور یکجہتی کے حوالے سے اپنا کلیدی کردار ادا کرتی آئی ہے اور ہمیشہ ایسی قانون سازی سے قوم کو بچانے کے لئے حکمرانوں کو متوجہ بھی کرتی آئی ہے جس سے پاکستان میں تقسیم و نفرت کو فروغ ملے اور فتوؤں اور تکفیر کرنے والے عناصر کی راہ ہموار ہو جس سے ملکی داخلی سلامتی کو خطرہ لاحق ہوسکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم چیرمین و ارکینِ ایوانِ بالا اور صدرِ مملکت جناب عارف علوی سے اپیل کرتے ہیں کہ اس بل کو منظور نہ ہونے دیا جائے ورنہ ہر نوع کی چارہ جوئی کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .