۹ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۹ شوال ۱۴۴۵ | Apr 28, 2024
اداره كل تبليغات اسلامي مازندران

حوزہ / ایران کے صوبہ مازندران میں نمائندہ ولی فقیہ نے کہا: طلباء، علماء اور فضلاء کی ذمہ داری بہت سنگین ہے چونکہ موجودہ دور میں اصل جنگ علمی و ثقافتی جنگ ہے اور اس جنگ کا اصل بوجھ ان کے کندھوں پر ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق، حجۃ الاسلام والمسلمین محمد باقر محمدی لائینی نے ایران کے شہر قم المقدس کے مدرسہ فیضیہ میں صوبہ مازندران کے تین ہزار طلباء کے اجتماع سے خطاب کے دوران کہا: طلباء، عوام، اسلام اور ولایت اس ملک کے اہم سرمایہ شمار ہوتے ہیں۔ یہ سب ایک دوسرے کے ساتھ جمع ہوئے اور انقلابِ اسلامی کا عظیم معجزہ رونما ہوا۔

انہوں نے کہا: انقلابِ اسلامی کے اس سرمایہ کو خداوند متعال نے پچھلی نسلوں کو نہیں دیا اور شاید اس کی وجہ یہ ہو کہ اس نے ان میں وہ ضروری صلاحیت نہیں دیکھی اور آج ہم یہ مشاہدہ کر رہے ہیں کہ انقلابِ اسلامی کی عمر جتنی زیادہ ہوتی جا رہی ہے اتنا ہی یہ سرمایہ بھی رشد کر رہا ہے۔

حجۃ الاسلام والمسلمین محمدی لائینی نے کہا: طلباء، علماء اور فضلاء کی ذمہ داری بہت سنگین ہے چونکہ موجودہ دور میں اصل جنگ علمی و ثقافتی جنگ ہے اور اس جنگ کا اصل بوجھ ان کے کندھوں پر ہے۔

انہوں نے دین اور سیاست کے درمیان فرق کے سدِّباب کے لیے حضرت امام خمینی (رح) کے فرمودات کا ذکر کرتے ہوئے کہا: جیسا کہ امام خمینی (رح) نے بھی تاکید فرمائی کہ علماء و طلباء کو چاہیے کہ وہ جہاں تک ممکن ہو لوگوں کے درمیان موجود رہیں اور مبلغین اور معلّم بنیں تاکہ وہ اسلام کے اہداف کو متحقق کر سکیں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .