۱ آذر ۱۴۰۳ |۱۹ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 21, 2024
جامعه المصطفی

حوزه/ جامعۃ المصطفیٰ العالمیہ کا میراث اسلامی کو زندہ کرنے میں بے مثال کردار کے عنوان سے لینگویج اینڈ کلچر کمپلیکس کے شعبۂ تحقیقات کے سربراہ کے تعاون سے ایک علمی نشست منعقد ہوئی۔

حوزه نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ڈاکٹر محمد قربان پور دلاور نے مغربی ایشیاء میں ثقافتی، مذہبی اور لسانی صلاحیتوں کے بارے میں بین الاقوامی کانفرنس کی پانچویں علمی نشست میں میراث اسلامی کی شناخت، تعارف اور احیاء میں جامعۃ المصطفیٰ العالمیہ کے منفرد اور بے مثال کردار پر روشنی ڈالی ہے۔

زبان، ادبیات اور کلچرل اسٹڈیز کے اعلیٰ تعلیمی ریسرچ کمپلیکس کے شعبۂ تحقیقات کے نائب سربراہ نے جامعۃ المصطفیٰ العالمیہ میں موجود غیر ملکی طلباء، اسکالرز اور دانشوروں کی بڑی صلاحیتوں پر تاکید کرتے ہوئے کہا کہ جامعۃ المصطفیٰ العالمیہ میں 120 سے زائد ممالک کے اسکالرز کی موجودگی اور مختلف خطوں کی زبان اور ثقافت پر عبور حاصل کرنا مخطوطات سے متعلق ہنر میں دلچسپی رکھنے والوں کی تربیت کیلئے ایک اہم موقع ہے۔

مغربی ایشیاء کی ثقافتی صلاحیتوں کے بارے میں بین الاقوامی کانفرنس کے علمی ڈائرکٹر نے المصطفیٰ انٹرنیشنل یونیورسٹی کی دوسری صلاحیت، یعنی دینی مدارس اور خصوصی گروپوں کے وجود کے ساتھ اس موضوع سے متعلق تعلیمی شعبوں، جس میں ایک فیلڈ کی تشکیل بھی شامل ہے، اشارہ کیا اور کہا کہ المصطفیٰ یونیورسٹی کے بیرون ملک تعلیمی مراکز اور کیمپس کی صلاحیت، خاص طور پر ان علاقوں میں جہاں خطی ذخائر جمع ہیں، جن میں برصغیر، ترکی اور ایران کے شمالی ممالک، نیز عرب دنیا شامل ہے۔

مدرسه عالی مطالعات فرہنگی کے سربراہ نے المصطفیٰ انٹرنیشنل یونیورسٹی کے طلباء اور اسکالرز کو اسلامی میراث کے احیاء کے طور و طریقہ کے سیکھنے کیلئے موجود مواقع سے آگاہ کرتے ہوئے مخطوطات کے احیاء کیلئے ایک علمی انجمن کی تشکیل، ایران میں خصوصی مراکز اور کتب خانوں کا وجود، خاص طور پر شہر قم میں ماہر اساتذہ کی موجودگی، نیز فہرست سازی کے خصوصی کورسز کا انعقاد اور قدیم اسلامی مخطوطات کے احیاء کے اصولوں سے واقفیت اور اسلامی ریزرو فورم کے ایجنڈے کے ساتھ لینگویج اینڈ کلچرل اسٹڈیز کمپلیکس میں مذکور خصوصی کانفرنسوں کے انعقاد پر زور دیا۔

ڈاکٹر قربان پور نے اس علمی نشست میں تمام اسلامی میراث کے احیاء میں فکر مند اساتذہ اور منتظمین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے غیر ملکی اور ایرانی طلباء میں سے ماہر عملے کو تربیت دینے کیلئے بااثر اداروں اور افراد سے مزید تعاون کی ضرورت پر زور دیا۔

انہوں نے امید ظاہر کی کہ المصطفیٰ انٹرنیشنل یونیورسٹی میں شروع ہونے والی یہ علمی تحریک مستقبل قریب میں مختلف علمی معاشروں بشمول لینگویج اینڈ کلچرل اسٹڈیز کمپلیکس کے احیاء ورثے کیلئے خیر و برکت کا باعث بنے گی۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .