حوزه نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، جامعہ المصطفی العالمیہ دنیا بھر سے دینی تعلیم کے حصول کیلئے اسلامی جمہوریہ ایران جانے والے تشنگان علوم قران وعترت کو اپنی آغوش تعلیم و تربیت جگہ دیتی ہے اور جہاں بھر میں علوم القران و اھل بیت علیہم السلام کی ترویج کا فریضہ بخوبی نبھا رہی ہے، جبکہ جامعہ الکوثر نہ صرف پاکستان بلکہ برصغیر کے اندر دینی مدارس میں علمی سطح اور معیار تعلیم کو بلند کرنے اور طلاب علوم دینیہ کو خود اعتمادی کے ساتھ وقت کے تقاضوں کے مطابق بھر پور علمی قابلیت کے ساتھ میدان خدمت میں اتارنے کی ایک مسلسل اور کامیاب کوشش کا استعارہ ہے۔
تفصیلات کے مطابق، جامعہ المصطفی کے سربراہ حجۃ الاسلام ڈاکٹر عباسی نے المصطفی آڈیٹوریم جامعہ الکوثر میں طلاب کوثر سے خطاب کیا اس مختصر مگر مفید پروگرام میں طلاب کرام کے علاوہ جامعہ الکوثر کے اساتذہ کرام نے بھی شرکت کی۔
طلاب کرام کی جانب سے تلاوت کلام مجید اور ولادت امام زمانہ عجل اللہ تعالی فرجه الشريف کی مناسبت سے ایک عربی ترانہ پیش کیا۔
علامہ انور نجفی نے شیخ الجامعہ کے زیر سرپرستی تعلیمی میدان میں اس جامع نظام کا ذکر کیا کہ جس میں طالب علم چھٹی جماعت سے مدرسہ حفاظ القرآن سے اپنا تعلیمی سفر شروع کرتا ہے اور مدارس اہل بیت علیہم السلام سے ہوتا ہوا حوزہ علمیہ نجف الاشرف اور عصری تعلیم میں پاکستان کی معروف جامعات سے پی ایچ ڈی تک کی تعلیم حاصل کرتے ہیں، یہ اپنی نوعیت کا بالکل منفرد نظام ہے، جو کامیابی کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے اور اس کے اثرات کا اب بخوبی ادراک کیا جا سکتا ہے۔
انہوں نے معزز مہمان اور ان کے ہمراہ آئے ہوئے وفد کی جامعہ الکوثر تشریف آوری پر شکریہ ادا کیا، اس کے بعد علامہ ڈاکٹر علی عباسی نے خطاب کیا۔
اپنے خطاب میں انہوں نے طلاب کرام کو موجودہ دور کی مشکلات و مسائل کو سمجھنے اور اپنے آپ کو کسی خاص ملک یا جگہ تک محدود کئے بغیر پوری دنیا کے لئے آمادہ و تیار کرنے کی نصیحت کرتے ہوئے علامہ شیخ محسن علی نجفی اور تمام اساتذہ و طلاب کا شکریہ ادا کیا اور جامعہ الکوثر کی تعلیمی خدمات پر خوشی وسرور کا اظہار کیا۔
پروگرام کا اختتام دعائے امام زمانہ عجل اللہ تعالی فرجه الشريف سے ہوا اور بعد ازاں جامعۃ المصطفیٰ کے سربراہ ڈاکٹر علی عباسی اور ان کے وفد نے جامعہ الکوثر کی لائبریری کا دورہ بھی کیا۔