۲۳ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۴ ذیقعدهٔ ۱۴۴۵ | May 12, 2024
روزہ کے احکام

حوزہ؍احتیاط واجب کی بنا پر ، گلوکوس چڑھوانے سے پرہیز کرنا چاہئے، چاہے وہ غذائی ہو یا تقویتی، یا پھر وہ دوا یا اس جیسی چیزوں کے لئے استعمال کیا جا رہا ہو۔ ۔۔۔

حوزہ نیوز ایجنسی |

سوال: ماہ رمضان کے روزے کی حالت میں گلوکوس چڑھوانے کا کیا حکم ہے؟
آیات عظام امام خمینی ، خامنه ای، مکارم اور وحید : احتیاط واجب کی بنا پر ، گلوکوس چڑھوانے سے پرہیز کرنا چاہئے، چاہے وہ غذائی ہو یا تقویتی، یا پھر وہ دوا یا اس جیسی چیزوں کے لئے استعمال کیا جا رہا ہو۔

آیات عظام سیستانی، صافی اور نوری: گلوکوس چڑھوانے سے روزہ باطل نہیں ہوتا ہے؛ چاہے وہ غذائی ہو یا تقویتی یا پھر وہ دوا وغیرہ کے لئے استعمال کیا جا رہا ہو۔

آیۃ اللہ فاضل: اگر گلوکوس غذائی یا تقویتی ہو تو اسے چڑھوانے سے پرہیز کرنا چاہئے لیکن اگر وہ دوا وغیرہ کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہو تو اس کے چڑھوانے میں کوئی حرج نہیں ہے۔

آیۃ اللہ بہجت : گلوکوس چڑھوانے سے روزہ باطل ہو جاتا ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .