۹ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۹ شوال ۱۴۴۵ | Apr 28, 2024
مسجد دہلی

حوزہ/ ہندوستان کے دارالحکومت دہلی کے بنگالی مارکیٹ میں واقع ایک مسجد اور اس میں واقع مدرسہ تحفیظ القرآن کی دیوار اور کمروں پر سرکاری عملے نے بلڈوزر چلا دیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ہندوستان کے دارالحکومت دہلی کے بنگالی مارکیٹ میں واقع ایک مسجد اور اس میں واقع مدرسہ تحفیظ القرآن کی دیوار اور کمروں پر سرکاری عملے نے بلڈوزر چلا دیا۔

اطلاع کے مطابق یہ کارروائی لینڈ اینڈ ڈیولپمنٹ ڈپارٹمنٹ کی جانب سے کی گئی ہے، وہیں مسجد انتظامیہ کی جانب سے دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ انہیں بغیر کسی اطلاع دیے مسجد کی دیوار پر بلڈوزر کارروائی شروع کی گئی تھی، انہیں اس کارروائی سے متعلق پہلے سے کچھ بھی نہیں بتایا گیا تھا۔

ذرائع کے مطابق، اس مسجد کی تعمیر کی تاریخ ۱۸ ویں صدی سے ملتی ہے۔ اس مسجد کی تاریخ ۲۵۰ برس قدیم بتائی جا رہی ہے،حالانکہ مسجد کا جو حصہ منہدم کیا گیا تھا اسے چند ماہ قبل ہی مرمت کرکے تیار کیا گیا تھا جسے آج لینڈ اینڈ ڈیولپمنٹ ڈپارٹمنٹ کی جانب سے کارروائی کے دوران زمین دوز کردیا گیا۔

اس کارروائی میں مسجد کی دیوار کے ساتھ ساتھ نئے تعمیر شدہ دو کمروں کو بھی زمین دوز کر دیا گیا ہے۔ اطلاع کے مطابق لینڈ اینڈ ڈیولپمنٹ ڈپارٹمنٹ کو مسجد کے نئے ڈھانچے پر اعتراض تھا، ان کے مطابق جو نئی تعمیر کی گئی تھی وہ ضابطہ کے مطابق نہیں تھی اسی لیے انہوں نے یہ کارروائی انجام دی ہے۔ مسجد کی دیوار اور دو کمروں کو منہدم کرنے کی کارروائی آج صبح تقریباً 10 بجے کے بعد کی گئی ہے اس دوران دہلی پولیس بھی بڑی تعداد میں مسجد کے اطراف میں موجود تھی۔

مدرسہ کے پرنسپل حافظ مطلوب نے بتایا کہ کوئی پیشگی اطلاع نہیں دی گئی تھی، اچانک صبح پولیس آئی اور بلڈوزر سے توڑ پھوڑ شروع کردی، یہ کہہ کر کہ یہ محکمہ ایل اینڈ ڈی او کی زمین ہے۔

واضح رہے کہ مسجد تقریباً ۲۵۰سال پرانی ہے،مسجد کے جس حصے کو توڑا گیا ہے، وہ کچھ ماہ پہلے ہی پختہ تعمیر کی شکل میں تیار ہوا تھا۔ اس میں دو کمرے بھی بنے تھے۔ اس نئی تعمیر کو لے کر ایل اینڈ ڈی او کو اعتراض تھا، اسی اعتراض کو پیش نظر رکھتے ہوئے منگل کی صبح مدرسہ کی دیواروں کو منہدم کر دیا گیا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .