۲۱ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲ ذیقعدهٔ ۱۴۴۵ | May 10, 2024
علامہ حسن ظفر نقوی

حوزه/ پاکستان کے معروف عالم دین علامہ حسن ظفر نقوی نے ایک نشست سے خطاب میں سعودی اور ایران تعلقات پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب اور ایران کے تعلقات میں بہتری عالم اسلام کیلئے خوش آئند ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،پاکستان کے معروف عالم دین علامہ سید حسن ظفر نقوی نے ایک نشست سے خطاب میں سعودی عرب اور اسلامی جمہوریہ ایران کے تعلقات کی بحالی پر اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب اور ایران کے تعلقات میں بہتری عالم اسلام کیلئے خوش آئند ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں جان لینا چاہیئے کہ ہماری بقاء اور عالم اسلام کی بقاء آپس میں اتحاد کے ساتھ رہنے میں ہے۔ گزشتہ چالیس سالوں سے اختلافات میں رہ کر دیکھ لیا کہ سوائے عالم اسلام کے نقصان کے سوا کچھ حاصل نہیں ہوا، ایران اور سعودی عرب کے تعلقات کی بحالی سے امید ہے کہ حالات مزید بہتری کی طرف جائیں گے۔

علامہ حسن ظفر نے کہا کہ سامراجی طاقتوں کو یہ تعلقات بالکل پسند نہیں ہوں گے اور وہ اس کو سبوتاژ کرنے کی ہرممکن کوشش کریں گے اس لیے عالم اسلام کو ہوشیار رہنا ہوگا اور ان سازشوں کو ناکام بنانا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ آپ لوگوں نے دیکھا ہوگا کہ شام، یمن، لبنان، عراق اور دیگر مسلم ممالک میں سامراجی سازش کے تحت فسادات کرائے گئے جس سے کتنی تباہی سامنے آئی اور عالم اسلام کو کتنا نقصان ہوا؟ اسی طرح شام اور یمن کے ساتھ سعودی عرب کے تعلقات کی بہتری بھی عالم اسلام کے لیے خوش آئند ہے۔

علامہ سید حسن ظفر نقوی نے کہا کہ سعودی عرب اور ایران کے تعلقات میں بہتری سے خطے پر اچھا اثر پڑے گا اور اتحاد و یگانگت کی ایک امید پیدا ہوئی ہے، لہذا پاکستان کے بھی تمام مکاتب کو اس سے سبق حاصل کرنا چاہیئے آپس میں جھگڑے اور فسادات کرانے سے سوائے مسلمانوں کے نقصان کے سوا کچھ حاصل نہیں ہوتا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .