حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، یمنی میڈیا رپورٹس کے مطابق سعودی فوجی اتحاد کے توپ خانے سے یمن پر گولہ باری کے نتیجے میں کم از کم 3 شہری جاں بحق اور 14 زخمی ہو گئے۔
یمن کے خلاف سعودی عرب کی جنگ مارچ 2015 سے امریکہ، متحدہ عرب امارات اور کئی دوسرے ممالک کی حمایت سے جاری ہے اور اس فوجی اتحاد نے جنگ زدہ ملک کی ہر طرف ناکہ بندی کر رکھی ہے۔
سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں کے حملوں میں یمن میں ہزاروں افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں، لاکھوں یمنی بے گھر ہو چکے ہیں اور لاکھوں افراد غذائی قلت کا شکار ہیں۔
یمن کے المسیرہ نیٹ ورک کی رپورٹ کے مطابق سعودی اتحاد کے تازہ حملے میں زخمی ہونے والوں میں آٹھ خواتین اور چار بچے بھی شامل ہیں۔
رپورٹ کے مطابق یہ گولہ باری سعودی عرب اور یمن کی سرحد پر واقع صوبہ تعز کے شہر مقبنہ پر سعودی توپخانے کی جانب سے کی گئی ہے، دو روز قبل صعدہ صوبے کے سرحدی علاقوں پر اتحادی فوج کی گولہ باری سے ایک یمنی شہری جاں بحق اور دو زخمی ہو گئے تھے۔
اس سے پہلے بھی یمن کے وزیر دفاع محمد ناصر العتیفی نے تاکید کی کہ یمنی مسلح افواج عوام کی حمایت سے ملک کی مقبوضہ سرزمین کے ایک ایک انچ کو آزاد کرانے کے لیے پرعزم ہیں۔