حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، سعودی عرب کو ایران کے ساتھ اپنے تعلقات پر نظر ثانی کرنے کے امریکی مطالبات کے جواب میں ریاض کا کہنا ہے کہ ہم نے اپنا فیصلہ کر لیا ہے، سعودی عرب کے مطابق وہ ایران کے حوالے سے جو فیصلہ کر چکا ہے اس پر قائم ہے۔
باخبر ذرائع کے مطابق سعودی عرب کے حکام نے اس ملک کا دورہ کرنے والے امریکی وفود کو واضح الفاظ میں کہا ہے کہ ایران کے ساتھ تعلقات کے حوالے سے جو فیصلہ کیا گیا ہے اس کے بارے میں مزید غور و فکر کرنے کی ہمیں ضرورت نہیں ہے، سعودی حکام کا کہنا ہے کہ ان کا ملک دنیا کے کسی بھی ملک یا اقتصادی اور سیاسی طاقت کے ساتھ تعلقات قائم کرنے کے لیے مکمل طور پر آزاد ہے۔
سیاسی ماہرین کا کہنا ہے کہ ایران کے ساتھ تعلقات ختم کرنے کے لیے حالیہ دنوں میں متعدد امریکی حکام اور وفود نے سعودی عرب کا دورہ کیا ہے، امریکہ کو اب یہ مان لینا چاہیے کہ دنیا اور خطہ اس وقت تبدیلی کے مرحلے میں ہے،دنیا کے ممالک اپنے مفادات کے مطابق فیصلے کر رہے ہیں، اس معاملے میں کسی دوسرے ملک کو قائل کرنے یا حکم دینے کی ضرورت نہیں ہے۔
یاد رہے کہ 10 مارچ 2023 کو بیجنگ میں ایران اور سعودی عرب کے درمیان معاہدہ ہوا تھا، اس معاہدے کی بنیاد پر تہران اور ریاض دوبارہ اپنے سفارت خانے اور قونصل خانے کھولیں گے، اس معاہدے کا پوری دنیا خصوصاً مشرق وسطیٰ میں خیر مقدم کیا گیا۔