حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، شام کی رکنیت کو دوبارہ بحال کرنے کے لئے چند لمحے قبل قاہرہ میں عرب لیگ کے وزرائے خارجہ کا اجلاس شروع ہو چکا ہے۔
الجزیرہ کے مطابق، مصر کے وزیر خارجہ سامح الشکری نے آج (اتوار، 7 مئی) اجلاس کے آغاز میں کہا: شام کے بحران نے ثابت کر دیا کہ اس بحران کا کوئی فوجی حل نہیں ہےلہذا اس کا حل سیاسی ہونا چاہیے، شامی حکومت اور قومی افواج کو چاہئے کہ وہ اس سیاسی حل کو غیر ملکی حکم نامے کے بغیر حاصل کریں۔ انہوں نے مزید کہا: شام میں ہر قسم کی دہشت گردی پر قابو پانا ضروری ہے۔
اس اجلاس کے آغاز کے ساتھ ہی عراقی وزارت خارجہ کے ترجمان "احمد الصحاف" نے بھی اس بات پر تاکید کی کہ اس اجلاس میں شام کی عرب لیگ میں واپسی پر متفق ہوں، ڈائیلاگ ڈپلومیسی، جس پر عراق نے زور دیا، شام کی عرب لیگ میں واپسی میں اہم کردار ادا کیا۔
اس کے بعد عرب لیگ کے ترجمان جمال رشدی نے بھی بتایا کہ عرب ممالک کے وزرائے خارجہ نے شام کو عرب لیگ میں واپسی کا فیصلہ کیا ہے۔
سعودی چینل "العربیہ" کے رپورٹر نے بتایا کہ عرب ممالک کے وزرائے خارجہ نے 12 سال کی پابندی کے بعد "شام کی عرب لیگ میں مشروط واپسی" پر اتفاق کیا ہے، اس رپورٹ کے مطابق عرب لیگ کے آج کے اجلاس کی قرارداد کے مسودے میں (جسے بعد میں جاری کیا جائے گا)بیان کیا گیا ہے کہ لیگ کے اجلاسوں میں شامی وفود کی شرکت اتوار (7 مئی) سے دوبارہ شروع ہو جائے گی۔
واضح رہے کہ 12 نومبر 2011 کو شام کا بحران شروع ہونے کے چند ماہ بعد کچھ عرب ممالک قطر اور سعودی عرب نے عرب لیگ کے اجلاسوں میں شام کی رکنیت معطل کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔