حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، امام جمعہ نجف اشرف حجت الاسلام والمسلمین سید صدر الدین قبانچی نے شام کی عرب لیگ میں واپسی کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ سوریہ کی عرب لیگ میں واپسی، مزاحمتی محاذ کی آئیڈیالوجی کی کامیابی اور تکفیری آئیڈیالوجی کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
انہوں نے زائرین کی خدمت کیلئے تشکیل دی جانے والی کمیٹی کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عراق دنیا بھر سے لاکھوں زائرین کی میزبانی کر رہا ہے اور اس سلسلے میں کمیٹی کی تشکیل زائرین کو درپیش مشکلات کو کم کرنے کیلئے ایک اچھا اقدام ہے۔
امام جمعہ نجف اشرف نے علاقائی مسائل کے حوالے سے بغداد کی جانب سے ایران مصر مذاکرات کی میزبانی کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ یہ عرب اور اسلامی دنیا میں عراق کے فعال کردار کا ثبوت ہے۔
حجت الاسلام والمسلمین سید صدر الدین نے سوریہ کی عرب لیگ میں واپسی پر اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ شام کی عرب لیگ میں واپسی مزاحمتی آئیڈیالوجی کی فتح اور تکفیری آئیڈیالوجی کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے، کیونکہ تکفیری عرب اور ملت اسلامیہ کے اتحاد و وحدت کو پارہ پارہ کرنا چاہتے تھے۔
انہوں نے غزہ پر غاصب صہیونی حکومت کی جانب سے جاری جارحیت کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ غاصب اسرائیل کی غیر انسانی جارحیت کے نتیجے میں 32 فلسطینی شہید اور زخمی ہوئے۔ غاصب صہیونی حکومت عربوں کے شہروں پر بمباری کرکے ان کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کی کوشش کر رہی ہے۔
امام جمعہ نجف اشرف نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ افغانستان کے سکولوں میں طالبان کا شیعہ تعلیمی نصاب کو ممنوع قرار دینا قابلِ مذمت فعل ہے، کہا کہ طالبان کا یہ اقدام ایک فرقہ وارانہ فعل اور شیعوں پر ظلم کے مترادف ہے۔
آپ کا تبصرہ