۹ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۹ شوال ۱۴۴۵ | Apr 28, 2024
آچاریہ پرمود کرشنم 

حوزہ/ ملک بھر میں 100 شہروں میں چلائی گئی دستخطی مہم پر مشتمل میمورنڈم  اقوام متحدہ اور سعودی سفارت خانے کو روانہ

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،آل انڈیا شیعہ کونسل کی اپیل پر جنت البقیع کے انہدام کی ١٠٠ ویں برسی کے موقع پر ملک بھر میں 100 شہروں میں مزارات کی تعمیر نو کے لیے چلائی گئی دستخطی مہم کے اختتام پر ایک میمورنڈم اقوام متحدہ اور سعودی عرب کے سفارت خانے کو شری کلکی دھام کے پیٹادھیشور اور محب اہل بیت آچاریہ پرمود کرشنم، درگاہ حضرت نظام الدین کے سجادہ نشین جناب فرید نظامی ، غریب نواز فاؤنڈیشن کے صدر مولانا انصار رضا ، معروف صحافی و اسکالر ڈاکٹر ممتاز عالم رضوی،اہل بیت کونسل انڈیا کے صدر مولانا محمد رضا غروی،آل انڈیا شیعہ کونسل کے جنرل سکرٹری مولانا مرزا عمران علی اور دستخطی مہم کے کنوینر مولانا جلال حیدر نقوی کی موجودگی میں ارسال کیا گیا۔

اس موقع پر شریک کلکی دھام کے پیٹھادھیشور آچاریہ پرمود کرشنم نے کہا کہ خاتون جنت حضرت فاطمہ زہرا و ائمہ معصومین کے مزارات کی تعمیر نو کا مطالبہ کسی ایک مسلک یا مذہب کا مسئلہ نہیں ہے بلکہ یہ ہر ایک انسان کے دل کی اواز ہے، اس موقع پر میرا یہاں موجود ہونا خود اس بات کی دلیل ہے کہ خاتون جنت کے مزار کی تعمیر کے لیے تمام مذاہب کے لوگ ایک زبان ہو کر اواز اٹھانے کے لیے متحد ہیں، میں حکومت سعودی عرب سے یہ مطالبہ کرتا ہوں کہ وہ دنیا بھر میں پھیلے ہوئے کروڑوں عقیدت مندوں کا احترام کرتے ہوئے ان تمام مزارات کی تعمیر نو کرائے۔

انہوں نے مزید کہا کہ شیعہ کونسل کی اس تحریک کی مکمل حمایت کرتا ہوں اور ہمیشہ اس مطالبے کے لیے ساتھ کھڑا ہوں اور یہ صرف میں ہی نہیں بلکہ اس ملک کے تمام سناتنی سادھو، سنتوں اور مذہبی رہنماؤں کی مشترکہ خواہش ہے کہ جنت البقیع کی دوبارہ تعمیر ہو۔

درگاہ حضرت نظام الدین اولیاء کے سجادہ نشین فرید نظامی نے کہا کہ آج دنیا بھر میں مزارات جنت البقیع کی تعمیر کے مطالبے کو لے کر احتجاج اور مظاہرے ہو رہے ہیں ہر انسان کا یہ فریضہ ہے کہ وہ اس اواز کو پوری طاقت کے ساتھ بلند کرے ، میں سعودی حکومت سے مطالبہ کرتا ہوں کہ مزارات جنت البقیع کی تعمیر کے لیے فوری طور پر اقدام کرے۔

معروف اسکالر و صحافی ڈاکٹر ممتاز عالم رضوی نے کہا کہ آچاریہ پرمود کرشن نے خود اس بات کا اظہار کیا کہ وہ خاتون جنت حضرت فاطمہ زہرا و ائمہ معصومین کے مزارات کے سلسلے میں حکومت سعودی عربیہ سے مطالبہ کے لیے میمورنڈم پیش کرنے کی خواہش رکھتے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ آج ملک گیر سطح پر چلنے والی اس اہم تحریک میں کہ جس میں ہزاروں لوگوں نے جنت البقیع کی تعمیر نو کا مطالبہ کیا ہے وہ شریک ہوئے۔ ڈاکٹر ممتاز عالم نے کہا کہ یہ مطالبہ کروڑوں لوگوں کی عقیدت سے جڑا ہوا ہے اور دنیا بھر کے مسلمان اور انصاف پسند عوام چاہتے ہیں کہ مدینہ منورہ میں 1925 میں جو مزارات منہدم کر دیے گئے تھے انہیں دوبارہ تعمیر کیا جائے۔

اہل بیت کونسل انڈیا کے صدر مولانا محمد رضا غروی نے کہا کہ شیعہ کونسل کی یہ تحریک مزارات جنت البقیع کی تعمیر میں ایک اہم حصہ داری نبھائے گی کیونکہ ہندوستان جیسے عظیم ملک میں اتنے بڑے پیمانے پر دستخطی مہم چلانا اور اس کے بعد ان تمام شہروں کا ڈاٹا جمع کر کے میمورنڈم کی شکل میں ملک کے اہم مذہبی، سیاسی و سماجی رہنماؤں کی سرپرستی میں اقوام متحدہ اور سعودی سفارت خانے کو ارسال کرنا قابل ستائش اقدام ہے۔

غریب نواز فاؤنڈیشن کے صدر مولانا انصار رضا نے کہا جنت البقیع کی تعمیر میں ہر قسم کی حمایت کا اعلان کرتا ہوں اور ہمیشہ اس تحریک میں ساتھ رہوں گا۔

اس موقع پر دستخطی مہم کے کنوینر اور شیعہ کونسل کے قومی ترجمان مولانا جلال حیدر نقوی نے کہا چونکہ اس سال انہدام جنت البقیع کے ١٠٠ سال مکمل ہوئے ہیں لہذا شیعہ کونسل پورے سال تعمیر جنت البقیع کے لیے مختلف قسم کے پروگرام منعقد کرے گی۔

آل انڈیا شیعہ کونسل کے جنرل سکریٹری مولانا مرزا عمران علی نے سبھی شرکا اور صحافی حضرات کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ١٠٠ ویں برسی کی مناسبت سے مولانا جلال حیدر نقوی کے ذریعے مرتب کیے گئے خصوصی شمارہ کا اجرا عمل میں ائے گا۔ جس میں تاریخ جنت البقیع اور وہاں مدفون شخصیات کے تفصیلات زندگی کے علاوہ دیگر موضوعات پر تحقیقی مقالات شامل کیے گئے ہیں ۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .