۱۷ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۷ شوال ۱۴۴۵ | May 6, 2024
احکام شرعی

حوزہ| اگر کوئی عورت کسی بچے کو دودھ پلاۓ تو وہ دودھ پینے والا بچہ خاندان کا بیٹا بن جاتا ہے ، اس کو رضاعی بیٹا کہتے ہیں لیکن نسبی بیٹے اور دودھ پینے والے بیٹے(رضائی بیٹے) میں کچھ فرق ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی|

نسبی اور رضاعی بیٹوں میں کیا فرق ہے؟

اگر کوئی عورت کسی بچے کو دودھ پلاۓ تو وہ دودھ پینے والا بچہ خاندان کا بیٹا بن جاتا ہے ، اس کو رضاعی بیٹا کہتے ہیں لیکن نسبی بیٹے اور دودھ پینے والے بیٹے(رضائی بیٹے) میں کچھ فرق ہیں؛

1⃣ رضائی بیٹا وارث نہیں بن سکتا، یعنی وہ اس خاندان کی وراثت کا مالک نہیں بن سکتا، اور خاندان کا کوئی بھی شخص اس کی وراثت کا مالک نہیں بن سکتا۔لیکن نسبی بیٹا بن سکتاہے۔

2⃣ رضائی بیٹے پر خرچہ واجب نہیں ہے ضروری نہیں ہے کہ یہ خاندان اس کا خرچہ برداشت کرے، یا اگر وہ خاندان فقیر ہوجائے تو اس رضاعی بچہ پر بھی اس خاندان کا خرچہ واجب نہیں ہے۔ لیکن نسبی بیٹے میں دونوں چیزیں ضروری ہیں۔

3⃣فقط وہ عورت اور اس کی اولاد یعنی اس کے بیٹے یا اس کی بیٹیاں اس کی محرم ہوں گئ۔اس کے بھائی اور بہن اس خاندان کے نامحرم شمار ہوں گئے
مگر یہ چیز نسبی بیٹے میں نہیں ، اس کے بہن بھائی اس کے محرم ہوتے ہیں۔

منابع:
۱۔ جامع المدارک سید احمد خوانساری ج ۴ ص ۴۷۶
۲‌۔ توضیح المسائل ج ۲ ص ۵۰۵

تبصرہ ارسال

You are replying to: .