۱۷ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۷ شوال ۱۴۴۵ | May 6, 2024
حکم

حوزہ| تکلیفی اور وضعی حکم کے درمیان بہت نزدیک کا رابطہ بھی پایا جاتا ہے کیونکہ ہر حکم وضعی خواہ نخواہ تکلیفی حکم کے ساتھ موجود ہوتا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی|

فقہی احکام میں شـــــباھتیں اور فرق

5️⃣ تکلیــفی حکم اور وضــعی حکم میں فرق

تکلیفی حکم

یہ حکم مستقیم طور پر انسان کے فعل سے تعلق رکھتا ہے اور اس کی زندگی کے عبادتی، گھریلو، سیاسی اور اقتصادی زندگی کے مختلف پہلؤں میں انسان کی ذمہ داری کو مشخص کرتا ہے۔ جیسے شراب کا پینا حرام اور نماز کا واجب ہونا وغیرہ واجب، مستحب ،حرام، مکروہ اور مباح تکلیفی حکم کی اقسام ہیں ۔

وضعی حکم

ہر وہ حکم شرعی جو مستقیم طور پر انسان کے افعال سے تعلق نہ رکھتا ہو اسے وضعی حکم کہتے ہیں۔جیسے خون کا نجس ہونا یا وضو کے بغیر نماز کا باطل ہونا وغیرہ۔

البتہ تکلیفی اور وضعی حکم کے درمیان بہت نزدیک کا رابطہ بھی پایا جاتا ہے کیونکہ ہر حکم وضعی خواہ نخواہ تکلیفی حکم کے ساتھ موجود ہوتا ہے۔جیسے زوجیت کا حکم شرعی وضعی شوہر پر بیوی کا نان و نفقہ کا وجوب جیسے حکم تکلیفی کے ساتھ پایا جاتا ہے۔

احکامِ وضعی کی کوئی مخصوص تعداد نہیں ہے بلکہ ہر وہ حکم وضعی ہو گا جو مستقل یا غیر مستقل طور پر شارع کی جانب سے ہو اور پانچ احکام تکلیفی سے میں سے نہ ہو۔ البتہ احکام:سببیت، مانعیت، شرطیت، علیت، علامت، صحّت، فساد، رخصت و عزیمت کو حکم وضعی میں سے شمار کیا جاتا ہے .

تبصرہ ارسال

You are replying to: .