حوزه نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری تنظیم سازی علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ آئین شکن ٹولے نے ملک بھر میں ظلم و ستم اور لاقانونیت کی انتہا کردی ہے۔ صبح شام 73 کے آئین کا راگ الاپنے والوں نے 73 کے آئین کی دھجیاں بکھیر دی ہیں۔ فوجی عدالتوں کا اعلان آئین سے مذاق ہے جو نام نہاد جمہوری حکومت کی سنگین غلطی ہے۔ تیرہ جماعتی حکومتی اتحاد میں بیٹھے جمہوریت کے نام نہاد علمبرداروں نے چادر و چار دیواری قانون اصول آئین سبھی کو پامال کرتے ہوئے اپنا مکروہ چہرہ عوام کو دکھا دیا ہے۔ ووٹ کو عزت دو کا نعرہ لگانے والوں کا الیکشن سے فرار پوری دنیا دیکھ رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جنہوں نے قوم کے غیور لوگوں کو حق گوئی کے جرم میں ننگا کیا آج وہ خود ننگے ہو چکے ہیں قوم کی عزت و ناموس اور خواتین پر حملہ کرنے والوں کے سیاہ کارناموں کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ آج پوری قوم کو مظلوم بلوچستان کے درد کا درست احساس ہونا چاہئے جہاں اپنی ہی قوم اور عوام کو فتح کرنے کے لئے پانچ آپریشن کئے گئے۔ گولی بارود اور جبر و استبداد کے ذریعے اپنی ہی قوم کو فتح کرنے والوں کو یہ بات سمجھانی چاہیے کہ زخموں پر نمک پاشی سے نہیں بلکہ زخموں پر مرہم رکھ کر امن و اخوت اور محبت کا پیغام دیا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم کوئی غلام ہیں۔ غلامی نا منظور اور حقیقی آزادی کے نعروں کی عوام میں مقبولیت قوم کے روز افزوں شعور اور بیداری کی علامت ہے جسے کچلنے کے لئے دن رات کوشش کی جا رہی ہے مگر یہ بات یاد رکھنی چاہیے کہ ظلم کی سیاہ رات کا اختتام اب قریب ہے۔