۱ آذر ۱۴۰۳ |۱۹ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 21, 2024
علی حیدر فرشتہ

حوزہ/ بانی و سرپرست مجمع علماء و خطباء حیدرآباد دکن: عید قربان تقوائے الٰہی کے افزودو افزائش اور بندگان خدا کے ساتھ ایثار و ہمدردی کے فروغ ِفراواں کا عظیم الشان موقع ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا علی حیدر فرشتہ،بانی و سرپرست مجمع علماء و خطباء حیدرآباد دکن نے عید قربان کی مناسبت سے اپنے پیغام عید میں کہا کہ عید قربان تقوائے الٰہی کے افزودو افزائش اور بندگان خدا کے ساتھ ایثار و ہمدردی کے فروغ ِفراواں کا عظیم الشان موقع ہے۔

باسمہ سبحانہ

بردران ایمانی ! السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ

اسلام میں تقوائے الٰہی و خداترسی کی بے حد و بے حساب اہمیت و فضیلت بیان کی گئی ہے ۔تمام اسلامی احکام و عبادات کا لب لباب یہ ہے کہ لوگوں کے دلوں میں خوف و خشیت ِ الٰہی پیدا ہو۔ماہ رمضان کے روزوں کی علت خود قرآن مجید میں پروردگار عالم نے ارشاد فرمائی ہے کہ ’’اے ایمان والو!تم پر روزے فرض کیے گئے جیسے تم سے پہلے لوگوں پر فرض کئے گئے تھے تا کہ تم پرہیز گار بن جاؤ‘‘(سورہ بقرہ ،آیت 183)

تقویٰ ایک ایسی اعلیٰ صفت ہے کہ جب بندۂ مومن اس وصف سے متصف ہو جا تا ہے تو اس کی زندگی کامیاب بن جاتی ہے۔تقویٰ دل کی گہرائیوں میں پوشیدہ اس کیفیت کا نام ہے جس کی وجہ سے صاحب تقویٰ کا دل گناہوں سے خود بخود متنفر اور نیکیوں کا عاشق ہو جاتا ہے۔

الغرض عید قربان یعنی ۱۰،۱۱،۱۲ ذی الحجہ کے ایام حضرت ابراہیم و اسمٰعیل علیہما سلام کے لئے قدرت کی طرف سے ابتلاء وآزمائش کے بالکل انوکھےانداز میں وقوع پذیر واقعہ میدان منیٰ کی اتباع و پیروی کے ضمن میں تقوائے الٰہی و خدا ترسی کے افزود و افزائش اور بندگان خدا کے ساتھ ایثار و ہمدردی کے فروغِ فراواں کا عظیم الشان،پر برکت و باعظمت موقع فراہم کرتے ہیں ۔قربانی کے گوشت کے متعلق ارشاد الٰہی ہوتا ہے:۔نہ اُن کے گوشت اللہ کو پہنچتے ہیں نہ خون، مگر اُسے تمہارا تقویٰ پہنچتا ہے‘‘۔(سورہ حج آیت 37)

قربانی کے گوشت کو تین حصوں میں یعنی ا یک خود قربانی کرنے والے کے لئے ،دوسرا اعزا و اقارب کے لئے ،تیسرا غرباء و فقراء کے لئے تقسیم کرنے کے شرعی احکام و اعمال سے پتہ چلتا ہے کہ اتنی بڑی خوشی کے موقع پر بھی ذکر خدا کے ساتھ مخلوق خدا کی خدمت کا حوصلہ و جذبہ عید قربان اور قربانی کا اصل مقصد ہے۔اورحقیقت میں قربانی ِ ابراہیمؑ و اسمٰعیلؑ مقدمہ و فدیہ ہے امام حسین ؑ کی قربانی کا جو اگر نہ ہوتی تو یہ بھی نہ ہوتی۔ اللہ اللہ بائے بسم اللہ پدر ۔ معنی ذبح عظیم آمد پسر(علامہ اقبالؒ)

اگر عید کے دن بھی کوئی اللہ کی معصیت و نافرمانی سے باز نہیں آئے، لہو لعب سے گریز نہیں کرے ،حرام و ناجایز کاموں سے اجتناب نہیںکرے،حقوق اللہ و حقوق العباد ادا نہ کرے تو اس کا مطلب ہے کہ نمازی ہیں، روزہ دار ہیں، حاجی وغیرہ سب ہیں مگر متقی نہیں ہیں اور غیر متقی کے لئے جنت کی آرزو عبث ہے۔کیونکہ حسب ِارشاد ِ الٰہی جنت متقین کے لئے ہے۔

ان مختصر الفاظ کے ساتھ ہم مجمع علماءوخطباء حیدرآباد کی جانب سے تمام مومنین و مسلمین کی خدمت میں بالخصوص وارثِ حل و حرم ووارث عرفات و منیٰ ،فرزند جناب اسمٰعیل ؑ حضرت ولی عصر امام زمانہ عجل اللہ تعالیٰ فرجہ الشریف کی بارگاہ اقدس میں عید قربان کی مناسبت سے ہدیہ تبریک و تہنیت پیش کرتے ہیں اور امام زمانہ کے جلد ظہور کی دعا کرتے ہیں ۔

فقط ،والسلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ

خیر اندیش

حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا علی حیدر فرشتہ

بانی و سرپرست مجمع علماءوخطباء حیدرآباد دکن

تاریخ : ۲۲؍جون ۲۰۲۳ء

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .